Rabi.ul.awal gives us the message of unity, love , forgiveness, determination and devotion

8/10/25

عربی گرامر | تسہیل النحو | لا نفی جنس | Arabic Grammar | La Nafi Jins

لا نفی جنس

لا نفی جنس وہ حرف ہے ، جو اسم نکرہ کی جنس سے خبر کی نفی کرتا ہے، یہ اپنے اسم کو نصب بغیر تنوین اور خبر کو رفع دیتا ہے جیسے ، لَاسُرُوْرَ دَائِمٌ (کوئی خوشی ہمیشہ رہنے والی نہیں)۔

اس کے اسم کی تین صورتیں ہیں: ۱۔ مضاف، ۲۔ مشابہ مضاف ، ۳۔مفرد نکرہ،

۱۔ مضاف: وہ اسم نکرہ ہے جو دوسرے اسم نکرہ کی طرف مضاف ہو جیسے لَاغُلَامَ رَجُلٍ ظَرِیْفٌ( آدمی کا کوئی غلام ظریف نہیں)

۲۔ مشابہ مضاف: اس سے مراد وہ اسم ہے جو مضاف نہیں ہوتا مگر جس طرح مضاف ، مضاف الیہ کا محتاج ہوتا ہے اسی طرح وہ بھی اپنا معنی مکمل کرنے کے لیے مابعد کا محتاج ہوتا ہے اگرچہ وہ اس کا معمول ہو۔ جیسے لَارَاکِبًا فَرَسًا ذَاھِبٌ (کوئی گھوڑا سوار جانے والا نہیں)

۳۔ مفرد نکرہ: وہ اسم ہے جو نہ مضاف ہو اور نہ ہی مشابہ مضاف ہو اس صورت میں یہ مبنی بر فتح ہوتا ہے: جیسے لَابُسْتَانَ مُثْمِرٌ

 

عمل کی شرائط

۱۔ اس کا اسم اور خبر دونوں نکرہ ہوتے ہیں جیسے مذکورہ مثالیں، اگر ان میں کوئی معرفہ آ جائے تو اس کا عمل باطل ہو جاتا ہے، جیسے

لَا الرَّجُلُ فِی الدَّارِ وَلَا ابْنُہٗ

۲۔ اس کی خبر سے پہلے الا یا بل کا لفظ نہیں آتا ورنہ عمل باطل ہو جاتا ہے جیسے لَا شَجَرَۃٌ اِلَّا مُثْمِرَۃٌ

۳۔ اس کے اور اس کے اسم کے درمیان فاصلہ نہیں ہوتا اگر فاصلہ آ جائے تو عمل باطل ہو جاتا ہے جیسے لَا فِی الْحَدِیْقَۃِ صِبْیَانٌ وَلَا بَنَاتٌ

۴۔ اس سے پہلے حرف جر نہیں آتا ، اگر آ جائے تو عمل باطل ہو جاتا ہے۔وُضِعَ الْاَثَاثُ فِی الْحُجْرَۃِ بِلَا تَرْتِیْبٍ (سامان کمرے میں بلا ترتیب رکھا گیا ہے)

نوٹ : اگر لا نفی جنس کے بعد اسم نکرہ ہو اور اس کا دوسرے نکرہ کے ساتھ تکرار آ جائے تو اس کو بغیر تنوین کے نصب اور تنوین کے ساتھ رفع دینا ، دونوں جائز ہیں۔ جیسے لَا رَفَثَ وَلَا فُسُوْقَ وَلَا جِدَالَ فِی الْحَجِّ اس کو لَارفثٌ وَلَافُسُوْقٌ پڑھنا بھی جائز ہے۔

نوٹ: لَاحَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ میں پانچ وجہیں جائز ہیں اگر پہلے اسم نکرہ کو فتح دیں تو دوسرے کو فتح ، نصب اور رفع تینوں جائز ہیں لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ ، وَلَا قُوَّۃً، وَلَا قُوَّۃٌ ، اِلَّا بِاللہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ ، اور اگر پہلے اسم کو رفع دیں تو دوسرے کو مفتوح اور مرفوع پڑھنا جائز ہے جیسے لَاحَوْلٌ وَلَا قُوَّۃَ اور وَلَا قُوَّۃٌ

سوالات

۱۔ لا نفی جنس اور لا مشابہ بلیس میں کیا فرق ہے؟

۲۔ لا نفی جنس کے کی کیا شرائط ہیں؟

۳۔ لا نفی جنس کے اسم کی کتنی صورتیں ہیں؟

۴۔ درج ذیل فقرات میں لا نفی جنس کے اسم اور خبر کی پہچان کریں

لَا عَاقِلَیْنِ مُتَشَاتِمَانِ ۔۔۔۔۔۔ لَا مُتَنَافِسِیْنَ فِی الْخَیْرِ نَادِمُوْنَ۔۔۔۔۔۔، لَا عَمَلَ خَیْرٍ ضَائِعٌ۔۔۔۔۔۔ لَا عَاصِیاً  اَبَاہُ مُوَفَّقٌ۔۔۔۔۔۔۔۔ لَا فَوَّارَاتِ فِی الْبُسْتَانِ

۵ درج ذیل فقرات میں لا نفی جنس نے عمل کیوں نہیں کیا؟

لَا تِلْمِیْذٌ غَائِباً بَلْ تِلْمِیْذَانِ۔۔۔۔۔۔۔۔ لَا فِی الْقَصِیْدَۃِ ھِجَاءٌ وَلَا مَدِیْحٌ۔۔۔۔۔۔۔۔ اِشْتَرَیْتُ الْحِصَانَ بِلَا سَرْجٍ۔۔۔۔۔۔۔۔ لَا فِیْھَا غَوْلٌ وَلَا ھُمْ عَنْھَا یُنْزَفُوْنَ (سورۃ الصّٰٓفّٰٓتِ:۴۷)۔۔۔۔۔۔۔۔ لَا الْمُؤْمِنُوْنَ قَانِطُوْنَ

 

Share:

0 comments:

Post a Comment

Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You

Followers

SUBSCRIBE BY EMAILL

Join Forsage

Online People

Blog Archive

Blog Archive