Rabi.ul.awal gives us the message of unity, love , forgiveness, determination and devotion

...

....

وظائف

مختلف وظائف کے لیے کلک کریں

دار المطالعہ

اچھے اچھے عنوانات پر کالم پڑھنے کے لیے کلک کریں

صاحبزادہ محمد عاصم مہاروی چشتی

صاحبزادہ محمد عاصم مہاروی چشتی صاحب کی خوبصورت تحریریں پڑھنے کے لیے کلک کریں

گوشہءِ غزل

بہت خوبصورت اردو غزلیں پڑھنے کے لیے کلک کریں

2/27/21

خوبصورت پنجابی نعت | حسن بے مثال ویکھ کے | آمنہ دا لال ویکھ کے| یمنی با ایمان ہو گیا


 حسن بے مثال ویکھ کے

آمنہ دا لال ویکھ کے

 

حسیناں دے وی مان ٹٹ گئے

آقا دا جمال ویکھ کے

 

دائیاں سب حیران رہ گئیاں

اونٹنی دی چال ویکھ کے

 

حلیمہ یارو ناز پئی کرے

خوشیاں لازوال ویکھ کے

 

حوراں نوں وی رشک آ گیا

سعدیہ دا حال ویکھ کے

 

حوراں سب فدا سی ہو گیاں

آقا دا بلال ویکھ کے

 

فرشتیاں مینوں کجھ وی نہ کہیا

مصطفے ﷺ دے نال ویکھ کے

 

یمنی با ایمان ہو گیا

انگلی دا کمال ویکھ کے

Share:

2/26/21

کیوں عقیدت سے نا میرا دل پکارے یاعلی || منقبت حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ|| کلام پیر نصیر الدین نصیر شاہ رحمۃ اللہ تعالی علیہ

 

کیوں عقیدت سے نا میرا دل پکارے  یاعلی

جس کے ہیں مولا محمد اس کے ہیں مولا علی

 

جس  گھڑی اللہ کے گھر میں ہوئے پیدا علی

ذرا ذرا با ادب ہو کر پکارا یا علی

 

بے نظیر ان کی شجاعت بے مثال ان کی سخا

ہے محمد ﷺ کا یہ نعرہ لا فتی الا علی

 

مرحب و عنتر گرے جس کے خدائی زور سے

مردِ حق، شیرِ خدا خیبر کشا مولا علی

 

جان و دل سے تھے عزیز ، اللہ کے محبوب کو

شبر و شبیر حضرت فاطمہ زہرا علی

 

شاہِ مرداں ، قوتِ بازو رسول اللہ کی

کیوں بھلا ہوتے کسی میدان میں پسپا علی

 

جن کے چہرے کی زیارت کرنا عبادت ہے نصیرؔ

وہ  حدیثِ مصطفیﷺ کی رو سے ہیں مولا علی


Share:

2/19/21

تعلیمات خواجہ غریب نوازؒ || خواجہ معین الدین چشتی اجمیری رحمۃ اللہ تعالی علیہ کے اقوال زریں || انمول موتی



خواجہ معین الدین چشتی اجمیری رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ کے اقوال :

۱:       خواجہ معین الدین چشتی اجمیری رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے تھے کہ عارف کی علامت یہ ہے کہ موت کو پسند کرے ،عیش و راحت کو چھوڑ دے اور یادِ الہی سے انس حاصل کرے ۔

۲:       سلطان الہند فرماتے تھے کہ عارف وہ ہے جو صبح کو اٹھے اور اسے رات کی یاد نہ آئے۔

۳:       خواجہ غریب نواز رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے تھے کہ اہلِ معرفت ایسے آفتاب ہیں جو تمام عالم پر درخشاں ہیں  اور تمام عالم ان کے نور سے روشن ہے۔

۴:       اپنے شَیخ حضرت خواجہ عثمان ہارونیؒ کا قول نقل کرتے ہوئےنائب رسول فی الہند فرماتے ہیں کہ جس شخص میں تین باتیں ہوں تو سمجھ لو کہ اللہ تعالی اسے دوست رکھتا ہے سمندرجسی سخاوت،آفتاب جیسی شفقت اور زمین جیسی تواضع۔

۵:       خواجہ معین الدین چشتی اجمیری رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے تھے کہ نیک لوگوں کی صحبت نیکی کرنے سے بہتر ہے اور برے لوگوں کی صحبت بدی کرنے سے بہتر ہے۔

۶:       خواجہ غریب نواز نے فرمایا کہ:عرفا ء کا بڑا  بلند مقام ہےاور جب وہ اس پر پہنچ جاتے ہیں تو پوری دنیا کو اپنی دو انگلیوں کے درمیان میں دیکھتے ہیں۔

۷:      سلطان الہند نے درویش کے متعلق فرمایا کہ:درویش وہ ہے جس کے پاس جو بھی حاجت لے کر آئے اسے کبھی خالی ہاتھ واپس نہ لوٹائے۔

۸:       نائب رسول فی الہند نےفرمایاکہ موت ایک ایسی پاکیزہ چیزہے جو دوستوں سےملادیتی ہے، محبت کااظہارمحض زبان سےنہ ہوناچاہیےاس کااثردل میں بھی ہوناضروری ہے۔

۹:       خواجہ غریب نواز نے فرمایا کہ:نفس پرستی یقیناً بندے کو خدا سے کوسوں دور کردیتی ہے۔ جب خدانخواستہ انسان ربِّ قدوس سے دور ہو گیا تو سمجھو کہ وہ اپنی زندگی کا اصل مقصد بھول گیا۔کیوں کہ ’’اللہ‘‘کو پانے ہی کا نام زندگی ہے۔

Share:

خواجہ خاجگاں معین الدین || منقبت خواجہ غریب ونواز رحمۃ اللہ تعالی || خواجہ معین الدین حسن اجمیری چشتی سنجری


 

خواجہ خاجگاں معین الدین

فخرِ کون و مکاں معین الدین

 

سرِّ حق را بیاں معین الدین

بے نشاں را نشاں معین الدین

 

مطہر و جلوہ گاہِ نورِ قدم

آفتابِ جہاں معین الدین

 

مرشد ورہنمائے اہلِ جہاں

ہادیِٔ انس و جاں معین الدین

 

عاشقاں را دلیل  راہ یقیں

سدِّ راہ گماں معین الدین

 

خواجہ لا مکاں قدس مقام

آسماں آستاں معین الدین

 

قرب حق اے نیازؔ اگر خواہی

سازِ وردِ زباں معین الدین

Share:

2/15/21

invest $50 and earn daily || crypto interest account || invest money online and earn daily || invest and earn || b4u is the name of trust

A Name of Trust

B4U Global:

Invest in B4U and get monthly profits 7% to 20%.

Your investment 100% safe & secure. Easy withdraw in bank.

Investment plan,

If you

invest,50$ profit, 4$ to 10$

Invest,100$ Profit, 8$ to 20$

Invest 200$ Profit $16 to $40

Invest 300$ Profits $24 to $60

Invest 400$ Profits $32 to $80

Invest 500$ Profits $40 to $100

Insvest 600$ Profits $48 to $120

Invest 700$ Profits $56 to $140

Invest 1000$ Profits $80 to $200

Invest 1500$ Profits $108 to $270

: بی فار یو گروپ.            آف کمپنیز!

 اگر آپ ایف بی آر ، کے سی سی اور ایس ای سی پی کی رجسٹرڈ کمپنی کے ساتھ کام کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ صحیح صفحے پر ہیں ، آج سے اپنا وقت ضائع نہ کریں۔

بی فار یو ٹریڈز !

 پاکستان میں رجسٹرڈ کمپنی ہے جو ملائشیا ، انڈونیشیا ، کمبوڈیا ، اٹلی ، اسپین ، آذربائیجان ، فلپائن ، انگلینڈ ، کینیڈا اور تُرکی میں بھی  رجسٹرڈ ہے۔

جلد ہی بحرین اور سعودیہ میں بھی آ رہی ہے۔

بی فور یو ٹریڈز ملائیشین بیسڈ کمپنی ہے جس کے  سی ای  او  مسٹر سیف رحمان خان ہیں جن کا تعلق پاکستان سے ہے۔

کمپنی پاکستان میں 2017 سے کام کر رہی ہے ، روایتی کاروبار کے ساتھ ساتھ  ڈیجیٹل کرنسی  میں بھی کام کر رہی ہے۔

کمپنی کے پروجیکٹس!

کار لیزنگ۔ کار مینو فیکچرنگ پلانٹ۔ ریولٹ موٹر سائیکل، بی فار یو کیب۔ رحمان فارمز۔ رحمان سٹورز۔ فیوچر پراپرٹی براوو ہومز۔ الفا ٹی وی چینل۔ اور کئی دوسرے پروجیکٹس شامل ہیں۔

 کمپنی کئی ممالک میں کرپٹو کرنسی میں ٹریڈنگ بھی کر رہی ہے۔

مقامی یا ڈیجیٹل کرنسی میں سرمایہ کاری کریں اور 7٪ سے 20٪  تک ماہانہ پرافٹ حاصل کریں۔

بینک کے ذریعے قانونی لین دین کریں اور منافع بھی براہ راست آپ کے بینک اکاؤنٹ میں ہی ائے گا۔

رابطہ کریں ::Contact me on

Here is Profit Chart 



 

Share:

2/14/21

کشتی چلا رہا ہے مگر کس ادا کے ساتھ || ہم بھی نہ ڈوب جائیں کہیں نا خدا کے ساتھ​ || محشر کا خیر کچھ بھی نتیجہ ہو اے عدم کچھ گفتگو تو کھل کے کرینگے خدا کے ساتھ

کشتی چلا رہا ہے مگر کس ادا کے ساتھ

ہم بھی نہ ڈوب جائیں کہیں نا خدا کے ساتھ

 

کہتے ہیں جس کو حشر ، اگر ہے ، تو لازماً

اٹھے گا وہ بھی آپ کی آواز پا کے ساتھ

 

اے قلب نامراد مرا مشورہ یہ ہے

اک دن تو آپ خود بھی چلا جا دعا کے ساتھ

 

پھیلی ہے جب سے خضر و سکندر کی داستاں

ہر با وفا کا ربط ہے اک بے وفا کے ساتھ

 

دل کی طلب پڑی ہے تو آیا ہے یاد اب

وہ تو چلا گیا تھا کسی دلربا کے ساتھ

 

پیر مغاں سے ہم کو کوئی بیر تو نہیں

تھوڑا سا اختلاف ہے مرد خدا کے ساتھ

 

محشر کا خیر کچھ بھی نتیجہ ہو اے عدم

کچھ گفتگو تو کھل کے کرینگے خدا کے ساتھ

 

عبدالحمید عدم


Share:

بادشاہوں کو اگر چاہے گدائی دیتا ہے || عشق اگر بگڑے تو گلشن کو تباہی دیتا ہے ||حفیظ جوگیؔ


 

بادشاہوں کو اگر چاہے گدائی دیتا ہے

عشق اگر بگڑے تو گلشن کو تباہی دیتا ہے

 

کچھ روابط میں کمی لازم ہے جینے کے لیے

آئینہ بھی پاس سے دھندلا دکھائی دیتا ہے

 

یہ جو الفت ہے حقیقت میں خدائی وصف ہے

وصف یہ مٹّی کو بھی ذوقِ خدائی دیتا ہے

 

دھڑکنوں سے جو کیا کرتا تھا وحشت کو بیاں

میں وہی بندہ ہوں پر اونچا سنائی دیتا ہے

 

انتقاماً چاک داماں تھام کر جوگیؔ ترا

اب وفا کے شہر میں بھی بے وفائی دیتا ہے

حفیظ جوگیؔ

Share:

سوزِ غم دے کے مجھے اس نے یہ ارشاد کیا | جوش ملیح آبادی کی شاعری || وہ تجھے یاد کرے جس نے بھلایا ہو کبھی


 

 سوزِ غم دے  کے مجھے اس نے یہ ارشاد کیا

جا تجھے کشمکشِ دہر سے آزاد کیا

 

وہ تجھے یاد کرے جس نے بھلایا ہو کبھی

میں نے تجھ کو نہ بھلایا نا کبھی یاد کیا

 

پر میرے کاٹ کے صیاد نے اعلان کیا

اب قفس کھول دیا جا تجھے آزاد کیا

 

سو کے اٹھے ہو مگر چہرے پہ بکھری زلفیں

کس پریشان طبیعت نے تجھے یاد کیا

 

اس کا رونا نہیں کیوں تم  نےکیا دل برباد

اس کا غم ہے کہ بہت دیر سے  برباد کیا

 

اے میں سو جان سے اس طرزِ تکلم پہ نثار

پھر تو فرمائیے کیا آپ نے ارشاد کیا

 

دل کی چوٹوں نے کبھی چین سے سونے نہ دیا

جب چلی سرد ہوا میں نے تجھے یاد کیا

 

مجھ کو تو ہوش نہیں تم کو خبر ہو شاید

لوگ کہتے ہیں کہ تم نے مجھے برباد کیا

جوش ملیح آبادی

Share:

2/13/21

ساغر صدیقی || اے دلِ بے قرار... چپ ہو جا

 

اے دلِ بے قرار... چپ ہو جا

جا چکی ہے بہار،.چپ ہو جا

 

اب نہ آئیں گے روٹھنے والے

دیدۂ اشک بار... چپ ہو جا

 

جا چکا کاروانِ لالہ و گل

اڑ رہا ہے غبار. چپ ہو جا

 

چھوٹ جاتی ہے پھول سے خوشبو

روٹھ جاتے ہیں یار.  چپ ہو جا

 

ہم فقیروں کا اس زمانے میں

کون ہے غمگسار..  چپ ہو جا

 

حادثوں کی نہ آنکھ کھل جائے

حسرتِ سوگوار.  چپ ہو جا

 

گیت کی ضرب سے بھی اے ساغر

ٹوٹ جاتے ہیں تار.  چپ ہو جا

 

ساغر صدیقی


Share:

عجیب درد سا اُس لمحہء وصال میں تھا || چراغ جلتے ہوئے ٹمٹما اٹھا یکدم || کچھ ایسا رنگِ تکبّر ہوا کی چال میں تھا

 

عجیب درد  سا اُس لمحہء وصال میں تھا

کہ زخم سے بھی بڑا کرب اندمال میں تھا

 

وہ ایک ساز کہ بکھرا ہوا تھا تار بہ تار

وہ ایک نغمہ کسی سر میں تھا نہ تال میں تھا

 

وہ لوٹ آیا تو یہ بات آشکار ہوئی

میں اک زمانہ کسی اور کے خیال میں تھا

 

مرا مرا سا کوئی جسم سانس لیتا ہوا

بجھا بجھا  سا کوئی  حسن خطّ و خال میں تھا

 

چراغ جلتے ہوئے ٹمٹما اٹھا یکدم

کچھ ایسا رنگِ تکبّر ہوا کی چال میں تھا

 

کنارِ وصل جو پہنچا تو ٹوٹ پھوٹ گیا

تھکن سے چُور جو فرقت کے ماہ و سال میں تھا

افتخار حیدر


Share:

ہم پیکرِ جاناں کی دل پر تصویر اتارا کرتے ہیں || کلیاتِ نصیر سے انتخاب || کلام پیر نصیر الدین نصیرؔ شاہ صاحب رحمۃ اللہ تعالی علیہ


ہم پیکرِ جاناں کی دل پر تصویر اتارا کرتے ہیں

فرقت میں یہ قربت کا عالم ہر وقت نظارہ کرتے ہیں

 

دنیائے محبت میں دونوں یوں وقت گزارا کرتے ہیں

تم ذکر ہمارا کرتے ہو ہم ذکر تمہارا کرتے ہیں

 

ان کی طلب میں جب بھی ملے ،جو کچھ بھی ملے سر آنکھوں پر

دکھ ،درد ،مصیبت، غم، صدمہ، ہر چیز گوارا کرتے ہیں

 

فرقت کا مداوا آج نا   کل ، بس وعدۂ فردا  آئے دن

مرنے کا سبب بن کر گویا  جینے کا اشارہ کرتے ہیں

 

اس دام بلا کے حلقوں میں دل ہے کہ الجھتا رہتا ہے

وہ سامنے رکھ  کرآئینہ ، جب زلف سنوارا کرتے ہیں

 

گنگھور گھٹاوں کا موسم کوئل کی یہ کوکو پہ ہم

ساون کی چھما چھم جھڑیوں میں ہم تم کو پکارا کرتے ہیں

 

یہ عشق و وفا کی دنیا ہے ہم عشق و وفا کی دنیا میں

کرتے ہیں بسر انگاروں پر کانٹوں پہ گزارا کرتے ہیں

 

دل پر ہی فقط موقوف نہیں ہر شئے پہ تصرف ہے ان کا

کونین کا رخ پھر جاتا ہے جس دم وہ اشارہ کرتے ہیں

 

جو ہم سے خفا ہم ان پہ فدا ، یہ پریت کی دیکھی ہے ریت نئی

ہم ان کے سبب دیوانے ہیں ، جو ہم سے کنارہ کرتے ہیں

 

الفت بھی انوکھی بازی ہے، چال اسکی نصیؔر الٹی پلٹی

وہ ہار کے جیتا کرتے ہیں ، ہم جیت کے ہارا کرتے ہیں


Share:

أُمُّ خَلَّادٍ وَهِيَ مُنْتَقِبَةٌ || جِئْتِ تَسْاَلِیْنَ عَنِ ابْنِکِ وَاَنْتِ مُنْتَقِبَۃٌ || حیا کی فضیلت || ام خلاد رضی اللہ تعالی عنھا || پردے کی فضیلت

 


جَاءَتِ امْرَأَةٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُقَالُ لَهَا أُمُّ خَلَّادٍ وَهِيَ مُنْتَقِبَةٌ، تَسْأَلُ عَنِ ابْنِهَا، وَهُوَ مَقْتُولٌ، فَقَالَ لَهَا بَعْضُ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:جِئْتِ تَسْاَلِیْنَ عَنِ ابْنِکِ وَاَنْتِ مُنْتَقِبَۃٌ؟ فَقَالَتْ: اِنْ اُرْزَأَ ابْنِیْ فَلَنْ اُرْزَأَ حَیَائِیْ‘ فَقَالَ رَسُوْلُ اللہِ ﷺ : اِبْنُکِ لَہٗ اَجْرُ شَھِیْدَیْنِ قَالَتْ: وَلِمَ ذَاکَ یَا رَسُوْلَ اللہِ ؟ قَالَ: لِاَنَّـہٗ قَتَلَہٗ اَھْلُ الْکِتَابِ (ابو داود، حدیث نمبر 2488)

ترجمہ: حضرت قیس بن شمّاس﷜سے مَروی ہے کہ ایک عورت جس کو اُمِّ خلّاد کہا جاتا تھا ،وہ نبی کریمﷺکے پاس چہرہ پر نقاب ڈالے ہوئے اِس لئے حاضر ہوئیں تاکہ اپنے شہید ہوجانے والے بیٹے کے بارے میں دریافت کرسکیں(کہ اُس کا آخرت میں کیا درجہ ہے)بعض صحابہ کرام نے اُس سے کہا کہ تم اپنے بیٹے کے بارے میں پوچھنے آئی ہو اور تم نے نقاب بھی پہنا ہوا ہے؟(حالآنکہ اس طرح کے حادثہ میں تو عموماً عورتوں سے پردہ چھوٹ جاتا ہے)اُس نے کہا : میرا بیٹا مارا گیا ہے میری حیاء تو نہیں ماری گئی۔

Share:

Followers

SUBSCRIBE BY EMAILL

Join Forsage

Blog Archive

Blog Archive