Rabi.ul.awal gives us the message of unity, love , forgiveness, determination and devotion

2/13/20

غم، فکر، رنج و الم اور خوف و ہراس سے نجات کیلیے تعلیمات نبویہ


نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کسی بھی ماہر نفسیات سے زیادہ خوبصورتی اور توجہ سے خوف ڈر غم کا نہ صرف علاج بتایا ہے بلکہ اس کے اسباب کو توجہ میں رکھتے ہوئے ان کا علاج بھی فرما دیا ہے۔ مثال کے طور پر لوگوں سے بدمزگی بدتمیزی ،غرور اور  احساس برتری سے پیدا ہوتی ہے۔ اگر کوئی شخص خود اپنے کو دوسروں سے اعلی سمجھتا ہے اس کو گمان ہے کہ اس کی ذات دوسروں سے اونچی ہے تو جواب میں اسے بھی ایسی توقع رکھنی چاہیے۔ ایسے حالات میں  رسول اللہ ﷺ نے حسن اخلاق  کی تعلیم دی اور بد زبانی اور غورر سے منع فرمایا۔ جیسے کہ ایک روز فرمایا کہ اپنے ماں باپ کو گالیاں نہ دیا کرو۔ لوگوں نے کہا کہ کون بدنصیب اپنے ماں باپ کو گالیاں دے سکتا ہے فرمایا کہ جب تم دوسروں کے ماں باپ کو گالی دو گے تو تمہارے ماں باپ کو جواب میں یقینا گالی نصیب ہوگی اور وہ تم نے دلوائی۔
حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا فحاشی اور بدگوئی تمہاری شخصیت کو خراب کرے گی اور حیا اسے تزئین اور آرائش دے گئی ۔ترمذی
سیدنا ابو ہریرہؓ  روایت کرتے ہیں کہ سرکار ﷺ نے فرمایا مومن کے میزان میں خوش خلقی سے زیادہ وزنی کوئی چیز نہ ہو گئی ۔ترمذی ابوداؤد
 بلکہ وہ یہاں تک گئے کہ خوش خلقی کو اسلام کا نشان قرار دیا حضرت ابو موسی اشعریؓ کو روانہ فرمایا اس باب میں وہ بتاتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اور معاذ کو یمن کی طرف روانہ فرمایا اور روانگی کے وقت فرمایا لوگوں کو اسلام کی طرف بلاؤ ان کو خوشخبری سناؤ نفرت نہ دلاؤ بلکہ آسانی پیدا کرو مشکل میں نہ ڈالو آپس میں اتفاق رکھو اور اختلاف نہ کرو۔ابو داؤد نسائی
یہ تمام باتیں خوف سے دور کرتی ہیں اس نے اخلاق کے نتیجہ میں کسی بھی مصیبت کے وقت لوگوں کی ایک کثیر تعداد اس کی مدد پر تیار ہوگی۔
کرداریت نفسیات کا ایک اہم مسئلہ ہے حضورﷺ نے اس کو صحیح نہج پر چلانے کے بعد مسئلہ کی طرف براہ راست توجہ دی۔حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک روز حضور صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں دن کے وقت تشریف لائے تو ایک انصاری ابوامامہؓ کو دیکھا اور پوچھا کہ نماز کے وقت کے علاوہ تم کیسے آئے انہوں نے جواب دیا کہ حضور قرضوں اور غموں نے پریشان کر کے یہاں بٹھا دیا ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ کیا میں تم کو ایک ایسی بات نہ بتاؤں جس سے اللہ تمہارے غم نکال دے اور تمہارے قرض بھی ادا ہو جائیں ۔کہنے لگے ضرور :تو آپ نے فرمایا کہ ہر صبح اور شام یہ پڑھا کرو
اللهم اني اعوذ بك من الهم والحزن واعوذ بك من العجز الكسلى و اعوذ بك من الجبن والبخل واعوذ بك من غلبه الدين وقهر الرجال
ترجمہ: اے اللہ میں تیری پناہ طلب کرتا ہوں غم اور خوف سے اور میں تیری پناہ مانگتا ہوں کمزوری اور سستی سے اور تیری پناہ مانگتا ہوں کنجوسی اور بخل سے اور تیری پناہ مانگتا ہوں قرضوں کے بوجھ اور لوگوں کے ستم سے۔ وہ کہتے ہیں کہ میں نے حسب ہدایت اسے صبح شام پڑھامیرے غم جاتے رہے اور قرض اتر گئے۔ ابو داود
حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس کو غم اور فکر زیادہ ہو وہ یہ لا حول ولا قوه الا بالله  بار بار پڑھتا رہے اس حدیث میں بخاری اور مسلم نے  اضافہ کیا ہے کہ یہ ورد جنت کے  قیمتی خزانوں میں سے ہے جبکہ ترمذی  نے اسے جنت کا دروازہ قرار دیا ہے۔
حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ حضور کو جب کوئی غم یا خوف ہوتا تو آسمان کی طرف منہ اٹھا کر تین مرتبہ یہ پڑھتے تھے سبحان الله العظيم اور دعا کے دران يا حي يا قيوم بار بار پڑھتے جب کہ ترمذی میں انس رضی اللہ تعالی عنہ کی روایت کے مطابق اس کے ساتھ  برحمتک استغیث  کا اضافہ کرتے تھے۔
حضرت سعد بن ابی وقاص فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میرے بھائی یونس نے مچھلی کے پیٹ میں اپنی رہائی کے لئے جو دعا پڑھی تھی  تمام مسلمانوں کے لئے رنج خوف اور غم سے نکلنے کی بہترین ترکیب ہے
لا اله الا انت سبحانك اني كنت من الظالمين
ایک اور موقعہ  میں فرمایا گیا کہ میرے نزدیک غم کے مارے ہوئے انسانوں کے لئے اس سے عمدہ کوئی ترکیب نہیں ۔ترمذی
اس ضمن میں حضرت اسماء بنت عمیس رضی اللہ تعالی عنہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا تمہیں میں دو ایسے کلمے  سکھا رہا ہوں جن کو غم اور فکر کے دوران پڑھ اور وہ یہ ہیں الله ربي لا اشرك به شيئا
اور یہ کلمات صبح و شام سات سات مرتبہ پڑھے جائیں ۔
مسند احمد بن حنبل میں مذکور ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے مصیبت اور خوف کو دور کرنے کے لیے نماز پڑھی جائے کیونکہ اللہ تعالی نے فرمایا ہے کہ مدد مانگا کرو صبر اور نماز کے ساتھ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے رنج اور غم خوف دہشت اور الم سے نجات حاصل کرنے کے لیے اللہ سے مدد مانگنے کے جو طریقے بتائے ہیں  ان میں سے ہر ایک صدیوں سے آزمودہ ہے ۔مثلا انہوں نے ایک دعا لوگوں کو صبح و شام پڑھنے کے لئے بتائی ہے عمرو بن شعیب ؓ اپنے والد محترم اور دادا سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص روزانہ یہ الفاظ پڑھے اس روز شام تک وہ کسی بھی خوف سے کسی خطرناک بیماری سے محفوظ رہے گا جو شام کو پڑھے گا وہ اگلے روز تک محفوظ رہے گا۔
اعوذ بكلمات الله التامه من غضبه وعقابه وشر عباده ومن همزات الشياطين واعوذ بك رب ان يحضرون ترمذی

Share:

0 comments:

Post a Comment

Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You

Followers

SUBSCRIBE BY EMAILL

Join Forsage

Blog Archive

Blog Archive