Rabi.ul.awal gives us the message of unity, love , forgiveness, determination and devotion

6/12/21

آیات القرآن عن الخسر و الخاسرین || خسارہ پانے والے || نقصان پانے والے || اللہ تعالی کے ذکر سے غافل لوگ

 

خسارہ پانے والوں کے دو گروہ ہیں  1: کافر  2: غافل مسلمان

کافروں کے بارے میں ارشاد فرمایا:

لَہٗ  مَقَالِیۡدُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ ؕ وَالَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا بِایاتِ اللہِ  اُولٰٓئِکَ ہُمُ الْخٰسِرُوۡنَ (۶۳)

وَ مَنْ یَّبْتَغِ غَیْرَ الْاِسْلَامِ دِیْنًا فَلَنْ یُّقْبَلَ مِنْهُۚ-وَ هُوَ فِی الْاٰخِرَةِ مِنَ الْخٰسِرِیْنَ(۸۵)ترجمہ: کنزالایماناور جو اسلام کے سوا کوئی دین چاہے گا وہ ہر گز اس سے قبول نہ کیا جائے گا اور وہ آخرت میں زیاں کاروں(نقصان اٹھانے والوں میں) سے ہے

غافل مسلمانوں کے متعلق قرآنی آیات سے جو ہدایات ملتی ہیں ان کی روشنی میں ذیل میں خسارے کی نوعیت ور اقسام بیان کی گئی  ہیں :

1: اللہ کی رحمت اور مغفرت نہ ہونا خسارہ ہے:

وَلَمَّا سُقِطَ فِىٓ أَيْدِيهِمْ وَرَأَوْا۟ أَنَّهُمْ قَدْ ضَلُّوا۟ قَالُوا۟ لَئِن لَّمْ يَرْحَمْنَا رَبُّنَا وَيَغْفِرْ لَنَا لَنَكُونَنَّ مِنَ ٱلْخَـٰسِرِينَ

قَالَا رَبَّنَا ظَلَمْنَاۤ اَنْفُسَنَاٚ- وَ اِنْ لَّمْ تَغْفِرْ لَنَا وَ تَرْحَمْنَا لَنَكُوْنَنَّ مِنَ الْخٰسِرِیْنَ(۲۳)ترجمہ: کنزالعرفان دونوں نے عرض کی: اے ہمارے رب! ہم نے اپنی جانوں پر زیادتی کی اور اگر تو نے ہماری مغفرت نہ فرمائی اور ہم پر رحم نہ فرمایا تو ضرور ہم نقصان والوں میں سے ہوجائیں گے۔

فَلَوْلَا فَضْلُ اللَّهِ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَتُهُ لَكُنْتُمْ مِنَ الْخَاسِرِينَ ﴿٦٤ البقرة﴾

حضرت نوح علیہ السلام نے عرض کیا : وَإِلَّا تَغْفِرْ لِي وَتَرْحَمْنِي أَكُنْ مِنَ الْخَاسِرِينَ ﴿٤٧ هود﴾

2: آخرت کا خسارہ :

وَتَرَىٰهُمْ يُعْرَضُونَ عَلَيْهَا خَـٰشِعِينَ مِنَ ٱلذُّلِّ يَنظُرُونَ مِن طَرْفٍ خَفِىٍّ ۗ وَقَالَ ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓا۟ إِنَّ ٱلْخَـٰسِرِينَ ٱلَّذِينَ خَسِرُوٓا۟ أَنفُسَهُمْ وَأَهْلِيهِمْ يَوْمَ ٱلْقِيَـٰمَةِ ۗ أَلَآ إِنَّ ٱلظَّـٰلِمِينَ فِى عَذَابٍ مُّقِيمٍ

 

قُلْ  اِنَّ الْخٰسِرِیۡنَ الَّذِیۡنَ خَسِرُوۡۤا  اَنۡفُسَہُمْ وَ اَہۡلِیۡہِمْ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ ؕ اَلَا ذٰلِکَ ہُوَ الْخُسْرَانُ  الْمُبِیۡنُ (۱۵)

وَمَنْ خَفَّتْ مَوَازِينُهُ فَأُولَٰئِكَ الَّذِينَ خَسِرُوا أَنْفُسَهُمْ فِي جَهَنَّمَ خَالِدُونَ ﴿103 المؤمنون﴾

3: رسول اللہ ﷺ کا ادب نہ ہوا تو خسارہ ہو گا

حَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَأُولَٰئِكَ هُمُ الْخَاسِرُونَ ﴿69 التوبة﴾

سورہ حجرات میں اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا یا ایھا الذین آمنوا لاترفعوا اصواتکم فوق صوت النبی۔

4: دنیا میں لوگ عمل کریں اور اچھے اور برے کی تمییز ختم ہو جائے اور ہر کام اپنا اچھا لگے:

قُلْ هَلْ نُنَبِّئُكُمْ بِالْأَخْسَرِينَ أَعْمَالًا ﴿١٠٣﴾

الَّذِينَ ضَلَّ سَعْيُهُمْ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَهُمْ يَحْسَبُونَ أَنَّهُمْ يُحْسِنُونَ صُنْعًا ﴿١٠٤﴾

 

كَالَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ كَانُـوٓا اَشَدَّ مِنْكُمْ قُوَّةً وَّاَكْثَرَ اَمْوَالًا وَّاَوْلَادًاۖ فَاسْتَمْتَعُوْا بِخَلَاقِهِـمْ فَاسْتَمْتَعْتُـمْ بِخَلَاقِكُمْ كَمَا اسْتَمْتَعَ الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ بِخَلَاقِهِـمْ وَخُضْتُـمْ كَالَّـذِىْ خَاضُوْا ۚ اُولٰٓئِكَ حَبِطَتْ اَعْمَالُـهُـمْ فِى الـدُّنْيَا وَالْاٰخِرَةِ ۖ وَاُولٰٓئِكَ هُـمُ الْخَاسِرُوْنَ (69) جس طرح تم سے پہلے لوگ تم سے طاقت میں زیادہ تھے اور مال اور اولاد میں بھی زیادہ تھے، پھر وہ اپنے حصہ سے فائدہ اٹھا گئے اور تم نے اپنے حصہ سے فائدہ اٹھایا جیسے تم سے پہلے لوگ اپنے حصہ سے فائدہ اٹھا گئے اور تم بھی انہیں کی سی چال چلتے ہو، یہ وہ لوگ ہیں جن کے اعمال دنیا اور آخرت میں ضائع ہو گئے، اور وہی نقصان اٹھانے والے ہیں۔

 

5: اللہ کی یاد سے غافل ہو جانا خسارہ ہے:

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تُلۡہِکُمۡ اَمۡوَالُکُمۡ وَ لَاۤ اَوۡلَادُکُمۡ عَنۡ ذِکۡرِ اللّٰہِ ۚ وَ مَنۡ یَّفۡعَلۡ ذٰلِکَ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡخٰسِرُوۡنَ﴿۹

وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يَّعْبُدُ اللّـٰهَ عَلٰى حَرْفٍ ۖ فَاِنْ اَصَابَهٝ خَيْـرُ  ِۨ اطْمَاَنَّ بِهٖ ۖ وَاِنْ اَصَابَتْهُ فِتْنَةُ  ِۨ انْقَلَبَ عَلٰى وَجْهِهٖۚ خَسِرَ الـدُّنْيَا وَالْاٰخِرَةَ ۚ ذٰلِكَ هُوَ الْخُسْرَانُ الْمُبِيْنُ (11) اور بعض وہ لوگ ہیں کہ اللہ کی بندگی کنارے پر ہو کر کرتے ہیں، پھر اگر اسے کچھ فائدہ پہنچ گیا تو اس عبادت پر قائم ہو گیا، اور اگر تکلیف پہنچ گئی تو منہ کے بل پھر گیا، دنیا اور آخرت گنوائی، یہی وہ صریح خسارا ہے۔

مال اور اولاد غفلت کا سبب ہیں :

قَالَ نُوحٌ رَبِّ إِنَّهُمْ عَصَوْنِي وَاتَّبَعُوا مَنْ لَمْ يَزِدْهُ مَالُهُ وَوَلَدُهُ إِلَّا خَسَارًا ﴿٢١﴾

وَاعْلَمُوا أَنَّمَا أَمْوَالُكُمْ وَأَوْلَادُكُمْ فِتْنَةٌ وَأَنَّ اللَّهَ عِنْدَهُ أَجْرٌ عَظِيمٌ ﴿٢٨ الأنفال﴾

إِنَّمَا أَمْوَالُكُمْ وَأَوْلَادُكُمْ فِتْنَةٌ وَاللَّهُ عِنْدَهُ أَجْرٌ عَظِيمٌ ﴿١٥ التغابن﴾


Share:

0 comments:

Post a Comment

Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You

Followers

SUBSCRIBE BY EMAILL

Join Forsage

Blog Archive

Blog Archive