Rabi.ul.awal gives us the message of unity, love , forgiveness, determination and devotion

...

....

وظائف

مختلف وظائف کے لیے کلک کریں

دار المطالعہ

اچھے اچھے عنوانات پر کالم پڑھنے کے لیے کلک کریں

صاحبزادہ محمد عاصم مہاروی چشتی

صاحبزادہ محمد عاصم مہاروی چشتی صاحب کی خوبصورت تحریریں پڑھنے کے لیے کلک کریں

گوشہءِ غزل

بہت خوبصورت اردو غزلیں پڑھنے کے لیے کلک کریں

11/23/21

پھر نظر میں وہی کوچہ وہی بازار پھرے || پھر تصور میں درِ سیدِ ابرارﷺ پھرے || سید ساجد چشتی مہروی

 

پھر نظر میں وہی کوچہ وہی بازار پھرے

پھر تصور میں درِ سیدِ ابرارﷺ پھرے

 

عمر گزری ہے اسی ایک تمنا میں شہا ﷺ

اب تو اک چشمِ کرم سوئے گناہگار پھرے

 

فردِ عصیاں وہ قیامت میں کبھی پیش نہ ہوا

جس پہ تیرا قلم اے احمد مختار ﷺ پھرے

 

رب نے اس واسطے قرآں میں کہا لاتنھر

تیرے در سے کوئی محروم نہ اے یار پھرے

 

کعبہ قبلہ ہے مگر ہے یہ تمنا یا رب

جب مروں منہ طرفِ روضۂِ سرکار پھرے

 

رب کی مرضی ہے ادھر آپ کی مرضی ہے جدھر

کعبہ قبلہ بنے جس وقت رخِ یار پھرے

 

پھر بھی آغوش میں لے لیتی ہے رحمت اس کو

 چاہے توبہ سے گنہگار وہ سو بار پھرے

 

مجھ سے دربارِ محمد ﷺ کی نہ پوچھو ساجدؔ

ایسا دربار نہ دیکھا کئی دربار پھرے


Share:

11/21/21

ہے مصطفےﷺ دا چین تے قرار فاطمہؓ || منقبت سیدہ خاتون جنت فاطمہ زہرہ رضی اللہ تعالی عنھا

ہے مصطفےﷺ دا چین تے قرار فاطمہؓ

مولا علیؓ دے گھر دا سنگھار فاطمہؓ

 

بنت رسول پارسا ہے طیبہ طاہرہ

شرم وحیا دے ملک دی سالار فاطمہؓ

 

زہرہ جدوں ہے آوندی ہوندے کھڑے حضورﷺ

ایہنوں تعظیم کہہ دیواں یا پیار فاطمہؓ

 

 اعلان ہوسی حشر نوں نظراں جھکا لوو

والد دی لے کے آئی اے دستار فاطمہؓ

 

خیر النسائے عالمیں  فرمانِ مصطفےﷺ

نسلِ رسول پاک دی ہے بہار فاطمہؓ


Share:

11/4/21

بس یہی سوچ کے پہروں نہ رہا ہوش مجھے || کب کا رسوا میرے اعمال مجھے کر دیتے || دے بھی سکتاہوں نصیر اینٹ کا پتھر سے جواب || کلام نصیر الدین نصیر شاہ رحمۃ اللہ علیہ


 

بس یہی سوچ کے پہروں نہ رہا ہوش مجھے

 کر دیا ہو نہ کہیں تُو نے فراموش مجھے

 

تیری آنکھوں کا یہ میخانہ سلامت ساقی

 مست رکھتا ہے ترا بادہ ء سرجوش مجھے

 

 ہچکیاں موت کی آنے لگیں اب تو آجا

 اور کچھ دیر میں شاید نہ رہے ہوش مجھے

 

 کب کا رسوا میرے اعمال مجھے کر دیتے

میری قسمت کہ ملا تجھ سا خطا پوش مجھے

 

 کس کی آہٹ سے یہ سویا ہوا دل جاگ اُٹھا

 کر دیا کس کی صدا نے ہمہ تن گوش مجھے

 

 یاد کرتا رہا تسبیح کے دانوں پہ جسے

 کردیا ہے اُسی ظالم نے فراموش مجھے

 

ایک دو جام سے نیت مری بھر جاتی تھی

 تری آنکھوں نے بنایا ہے بلانوش مجھے

 

 جیتے جی مجھ کو سمجھتے تھے جو اک بارِ گراں

 قبر تک لے کے گئے وہ بھی سرِ دوش مجھے

 

 مجھ پہ کُھلنے نہیں دیتا وہ حقیقت میری

حجلہ ء ذات میں رکھتا ہے وہ رُو پوش مجھے

 

 صحبتِ میکدہ یاد آئے گی سب کو برسوں

 نام لے لے کے مرا روئیں گے مے نوش مجھے

 

 بُوئے گُل مانگنے آئے مرے ہونٹوں سے مہک

 چومنے کو ترے مل جائیں جو پاپوش مجھے

 

 زندگی کے غم و آلام کا مارا تھا میں

 ماں کی آغوش لگی قبر کی آغوش مجھے

 

دے بھی سکتاہوں نصیر اینٹ کا پتھر سے جواب

وہ تو رکھا ہے مرے ظرف نے خاموش مجھے

 

 سید نصیر الدین نصیر رحمۃ اللہ علیہ

Share:

ہر طرف سے جھانکتا ہے روئے جاناناں مجھے || اک قیامت ڈھائے گا دنیا سے اٹھ جانا میرا || کلام پیر نصیر الدین نصیر شاہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ


 

ہر طرف سے جھانکتا ہے روئے جاناناں مجھے

محفلِ ہستی ہے گویا   آئینہ خانہ مجھے

 

اک قیامت ڈھائے گا دنیا سے اٹھ جانا میرا

یاد کر کے روئیں گے یارانِ میخانہ مجھے

 

دل ملاتے بھی نہیں دامن چھڑاتے بھی نہیں

تم نے آخر کیوں بنا رکھا ہے دیوانہ مجھے

 

یا کمالِ قرب ہو یا انتہائے بعد ہو

یا نبھانا ساتھ یا پھر بھول ہی جانا مجھے

 

انگلیاں شب زادگانِ شہر کی اٹھنے لگیں

میرے ساقی دے ذرا قندیلِ میخانہ مجھے

 

تو ہی بتلا اس تعلق کو بھلا کیا نام دوں

ساری دنیا کہہ رہی ہے تیرا دیوانہ مجھے

 

جس کے سنّاٹے ہوں میری خاموشی سے ہمکلام

کاش مل جائے نصیرؔ اک ایسا ویرانہ مجھے

Share:

Followers

SUBSCRIBE BY EMAILL

Join Forsage

Blog Archive

Blog Archive