Rabi.ul.awal gives us the message of unity, love , forgiveness, determination and devotion

...

....

وظائف

مختلف وظائف کے لیے کلک کریں

دار المطالعہ

اچھے اچھے عنوانات پر کالم پڑھنے کے لیے کلک کریں

صاحبزادہ محمد عاصم مہاروی چشتی

صاحبزادہ محمد عاصم مہاروی چشتی صاحب کی خوبصورت تحریریں پڑھنے کے لیے کلک کریں

گوشہءِ غزل

بہت خوبصورت اردو غزلیں پڑھنے کے لیے کلک کریں

1/30/23

intellectual limitations | Leo Tolstoy | war and peace | meer marabit | ہک ہے ہک ہے ہک ہے | صاحبزادہ محمد عاصم مہاروی چشتی

روس میں گزرے زمانہ طالب علمی کے دوران کاؤنٹ لیو نیکالوچ ٹالسٹائی  جنہیں غیر روسی دنیا Leo Tolstoy لیو ٹالسٹائی کے نام سے جانتی ہے مشہور روسی دانشور اور ناول نگار  کا شہرہ آفاق ناول war and peace  پڑھنے کا موقع ملا۔ اُس ناول میں جہاں بہت سی باتیں خالص باطنی و روحانی تعبیرات پر مبنی ہیں وہی  لیو ٹالسٹائی کا خالص متصوفانہ جملہ:

 “All we can know is that we know nothing. And that’s the height of human wisdom.”

میں جانتا ہوں کہ اپنی انا کے بُت کو ایک طرف رکھے بغیر عقل کی محدود فطرت  limited nature نظر نہیں آتی اور یہ ایمان یعنی faith کے راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ ہوتی ہے۔ کیوں یہ جملہ بار بار سننے کو ملتا ہے کہ سادہ لوگ ایمان کے بڑے پکے ہوتے ہیں۔ کبھی سوچا بھی ہے کہ انکا faith کیوں اتنا strong ہوتا ہے؟ صرف اس لیے کہ اُنہوں نے کوئی بہت مضبوط انا کے بُت نہیں بنا رکھے ہوتے اور فطرت کے قریب رہنے سے عقل کی محدودیت ( intellectual limitations ) کا ادراک ہوتا ہے۔

ایمان کے لیے علم کی ضرورت نہیں ہوتی۔کون کہتا ہے کہ عالم ہونے سے ایمان مضبوط ہوتا ہے؟ کیا اسلامی تاریخ میں سارے عالم مظبوط ایمان والے لوگ تھے؟اب اس بحث میں کاہے کو پڑنا ۔ صاحبو!ایمان  جھوٹی انا کے بُت کو پاش پاش کرنے سے مظبوط ہوتا ہے۔ وہ جسے مولانا روم کہتے ہیں کہ بیٹا عقل کی عیاری کو بیچ اور عشق کی حیرانی کو خرید۔ جہاں حیرانی کے میدان شروع ہوتے ہیں وہی سے ذاتِ حق کے عرفان کا آغاز ہوتا ہے۔

میرا اللہ سائیں کوئی آسمان پر بیٹھا بوڑھا آدمی نہیں ہے جو ہر لمحہ آدم کے بیٹے پر صرف اس لیے نگاہ رکھے ہے کہ کب یہ غفلت کرے اور کب وہ اسے اسکی سزا میں دوزخ میں ڈال دے یا غفلت نہ کرے اور وہ اس پر جنت کے باغ کا دروازہ، چند پرندہ نما ہوا میں اُڑتے وجود  ( ملائکہ) سے کھلوا کر اُس کو جزا کے طور پر اس میں داخل کر دے۔ نہ ہی میرا اللہ سائیں کو سناتا کلاز ہے جو آپ کی احمقانہ wish list کو پورا کرتا پھر رہا ہو۔

میرا اللہ سائیں تو اس کائنات کا اس cosmos کا خالق ہے  وہ جس کی رحمت نے اپنی لپیٹ میں ہر ایک مخلوق کو لے رکھا ہے ،ہر دل کو تھام رکھا ہے، وہ جس کے ہاتھ میں میرے ہر زخم ،میرے ہر درد کی شفا ہے ۔وہ جس کا چہرہ؛ میں جہاں نگاہ دوڑاتا ہوں دیکھتا ہوں۔ وہ جو ہر وقت میرے ساتھ رہتا ہے۔ وہ جس کے حضور میں اپنی کمیوں کوتاہیوں پر معافی مانگنے میں سست ہو جاتا ہوں اور وہ مجھے بخشنے اور میری ستاری کرنے میں ہمیشہ جلدی کرتا ہے۔ وہ میرا غفور وہ میرا ستار۔  بی بی رابعہ بصری علیہ رحمتہ نے کیا ہی خوب ارشاد فرمایا:

‘‘صالح! تمہیں کس نے کہا کہ کبھی اللہ کا دروازہ بھی بند ہوتا ہے۔ اللہ کا دروازہ تو ہمیشہ کھلا رہتا ہے۔’’

 میرا اللہ سائیں تو وہ ہے جس کا دروازہ کھلا رہتا ہے وہ جو میرا غفور و ستار ہے۔ اُس سمیع کے سامنے فریاد کرنے میں جھجک کیسی جو البصیر ہے۔ اور اس کے سامنے جھوٹ کیسا جو العلیم ہے۔ میرا اللہ سائیں وہ قدیر ہے جسے چاہے عزت بخش دے جسے چاہے ذلت۔

ہک ہے ہک ہے ہک ہے

ہک دی دم دم سک ہے

سمع خراشی کی معذرت

التماس دُعا : صاحبزادہ محمد عاصم مہاروی چشتی

 

Share:

1/28/23

Mahboob husain chishti | zulf ki oot se | زلف کی اوٹ سے


 

زُلف کی اوٹ سے چمکے وہ جبیں تھوڑی سی

دیکھ لوں کاش ! جھلک میں بھی کہیں تھوڑی سی

 

اُن کی ہر بات پہ میرا سرِ تسلیم ہے خم

ہر اشارے پہ جُھکاتا ہوں جبیں تھوڑی سی

 

میں یہ سمجھوں کہ مجھے مِل گئی جنت میں جگہ

ان کے کُوچے میں جو مل جائے زمیں تھوڑی سی

Share:

1/26/23

skills which pay you forever | self-improvement | Grooming | skills improvement

I have some words for you for your whole life. If you have time to read please pay a little attention below:

There are 21 skills which pay you all about your success. Self-improvement is the key to the top of success and achievement. These 21 things will improve your inner skills and hidden abilities. Please give this article a little time to gain the World’s best motivation. 21 skills which pay yuo forever

          Keep in Mind these 21 things are exist already in your body and soul……..!

1. Ability to sell and negotiate.

2. Ability to convey what you think and feel.

3. Ability to break a process down into smaller steps.

4. Ability to shut up, listen and learn from others.

5. Ability to adapt, improvise and overcome obstacles.

6. Ability to read, understand and memorize.

7. Ability to walk away.

8. Ability to manage time effectively.

9. Ability to stay positive and optimistic.

10. Ability to make decisions based on facts not based on emotions.

11. Ability to speak in front of large audience.

12. Ability to keep trying even after failure.

13. Ability to invest money on own.

14. Ability to do things irrespective of situation.

15. Ability to self-analysis.

16. Ability to learn how to learn.

17. Ability to understand what others feel.

18. Ability to remain consistent.

19. Ability to master your thoughts.

20. Ability to write words to persuade and influence others.

21. Ability to ask for help.

 

Share:

1/21/23

محبت میں دلِ ناداں سنور جاتا تو بہتر تھا muhabbat men dil e nadan sanwar jata to behtar tha


 

محبت میں دلِ ناداں سنور جاتا تو بہتر تھا

دیوانہ کوئے جاناں میں ہی مر جاتا تو بہتر تھا

 

ہوا کیوں معتبر تو کوئے جاناں میں ارےناداں

تو بن کر راکھ راہوں میں بکھر جاتا تو بہتر تھا

 

مچل کر خاک میری ان کے قدموں سے لپٹ جاتی

وہ گر گورے غریباں سے گزر جاتا تو بہتر تھا

 

دمِ آخر بھی آجائے اگر میری عیادت کو

اگر وقتِ ازل یوں ہی گزر جاتا تو بہتر تھا

 

عبادت بھی کیے جاتا ہے اتراتا بھی ہےزاہد

اگر وہ بزمِ حق میں چشم ِ تر جاتا تو بہتر تھا

 

بنا کر مجھ کو اپنا پھیر لی اس نے نظر  مجھ سے

اگر آغاز میں انجان بن جاتا تو بہتر تھا

 

نظر بھر کراگر وہ دیکھ لیتے نازؔ بسمل کو

اگر وہ تیر سینے میں اتر جاتا تو بہتر تھا

Share:

1/20/23

مرا جہاں میں ظہور و خفا معینی ہے moeeni hy naseer shah golra نصیرؔ! تو تو بڑے کام کا معینی ہے

 

مرا جہاں میں ظہور و خفا معینی ہے

میں وہ ہوں جس کی فنا و بقا معینی ہے

 

ہیں اہل چشت ہیں خواجہ کے چاہنے والے

ہمارے شہر کی آب و ہوا معینی ہے

 

کھلا ہوا ہے در غوث پاک و خواجہ معیں

یہ تاج تو وہ دارالشفا معینی ہے

 

ولائے خواجہ سے سرشار ہیں تمام ولی

خدا گواہ کہ ہر بار خدا معینی ہے

 

جلو میں اپنے ہجوم تجلیات لئے

یہ کوئی تاج بیٹھا ہے، یا معینی ہے

 

گدائے خواجۂ اجمیر اجمیر ہوں بحمداللہ

مری حیات کا رنگ غنا معینی ہے

 

مرے طریق سے خارج ہے مصلحت کوشی

فقیر، قول و عمل میں کھلا معینی ہے

 

مثال آئینہ شفاف ہے مری فطرت

خدا کا شکر کہ جوہر مرا معینی ہے

 

مری سرشت میں شامل ہے خوئے بت شکنی

مرا مزاج بہ فضل خدا معینی ہے

 

یہ ناقدانہ تخاطب بجا، مگر حضرت !

رہے خیال کہ بندہ ذرا معینی ہے

 

وہ جس نے پھول کھلائے ہیں لفظ و معنیٰ کے

وہ ایک شاعر رنگیں نوا معینی ہے

 

نصیرؔ دین متیں خود کو کر دیا ثابت

نصیرؔ! تو تو بڑے کام کا معینی ہے


Share:

کیا بتاوں کہ کیا مدینہ ہے kia btaon ke kia madina hy بس میرا مدعا مدینہ ہے


 

کیا بتاوں کہ کیا مدینہ ہے

بس میرا مدعا مدینہ  ہے

 

اس کی آنکھوں  کا نور تو دیکھو

جس کا دیکھا ہوا مدینہ ہے

 

دنیا والے تو درد دیتے ہیں

زخمِ دل کی دوامدینہ ہے

 

اٹھ کے جاوں کہاں مدینے سے

کیا کوئی دوسرا مدینہ ہے

 

دل میں اب کوئی آرزو ہی نہیں

یا محمد ﷺہے یا مدینہ ہے

 

دل فدا ہے مدینے والے پر

دل منور میرا مدینہ ہے

Share:

آج اک اک بادہ کش مسرور میخانے میں ہے | بادہ کش میخانہ رند | kalam pir naseer ul din naseer shah


آج اک اک بادہ کش مسرور میخانے میں ہے

تازہ تازہ اِس کے، اُس کے، سب کے پیمانے میں ہے

 

شیخ جل اتھے گا تُو، وہ شعلہ میخانے میں ہے

مے نہیں یہ، اک دہکتی آگ پیمانے میں ہے

 

اپنا دیوانہ بنا لیتا ہے ساری خلق کو

اک ادائے خاص ایسی ان کے دیوانے میں ہے

 

دیر بوتل کے اٹھانے میں لگے گی کچھ نہ کچھ

مجھ کو اُتنی ہی بہت ہے جتنی پیمانے میں ہے

 

میکدے میں آنے والو! میکدہ مت چھوڑنا

مرنے جینے کا مزہ کچھ ہے، تو میخانے میں ہے

 

پی رہا ہوں، جی رہا ہوں ، شاد ہوں، مسرور ہوں

زندگی ہی زندگی لبریز پیمانے میں ہے

 

دل کی بے کیفی  کا یہ عالم ہوا بعدِ جُنوں

لطف جینے کا نہ گلشن میں، نہ ویرانے میں ہے

 

دھیان ہے آہٹ پہ ، حسرت دل میں ہے، آنکھوں میں دم

ہم چلے دنیا سے ، اُن کو دیر اگر آنے میں ہے

 

جاگ اٹھی قسمت ، مقدر جگمگا اٹّھا نصیرؔ

جلوہ فرما آج کوئی میرے کاشانے میں ہے


کلام :: پیر نصیر الدین نصیر گیلانی

انتخاب از:: کلیاتِ نصیرگیلانی


Share:

1/9/23

کسی کافر کو نہ دیں دار کو اپنا کرنا | kisi kafir ko na deen dar ko apna karna | کلام پیر نصیر الدین نصیر شاہؒ


کسی کافر کو نہ دیں دار کو اپنا کرنا

ایک لمحے کے لئے یار کو اپنا کرنا

 

عشق میں قرب کا ارمان بھی کیا ارماں ہے

سائے کو چھوڑنا دیوار کو اپنا کرنا

 

ہمیں بھولی نہیں اب تک وفا کی چالیں

یاد ہے اس بت عیار کو اپنا کرنا


کرچیاں چننا سدا اپنے انا پیکر کی

اپنے ٹوٹے ہوئے پندار کو اپنا کرنا

 

ناز بے جا نہ اٹھانا کسی اہل زر کے

کسی مفلس کے دل زار کو اپنا کرنا

 

اس کی بانہوں کے سہارے کی تمنا جیسے

دھوپ میں سایۂ دیوار کو اپنا کرنا

 

تو ہی وہ یوسف دوراں ہے کہ آتا ہے جسے

اک جھلک میں بھرے بازار کو اپنا کرنا

 

اپنے ہو کر بھی یہ اپنے نہیں بنتے

اپنے ہو سکے تو دل اغیار کو اپنا کرنا

 

وہ تو اک بات تھی ہم جس پہ اڑے بیٹھے ہیں

ورنہ آتا ہے ہمیں یار کو اپنا کرنا

 

دل کے بدلے میں جو دل مانگے تو پھر بسم اللہ

جنس الفت کے خریدار کو اپنا کرنا

 

پاک بازوں کا بہا لے گیا زعم تقوی

یہ تیرا مجھ سے گنہ گار کواپنا کرنا

 

لاکھ اندھوں کی خجالت سے کہیں بہتر ہے

صرف ایک دیدۂ بے دار کو اپنا کرنا

 

غم فرقت میں تڑپنا ہے مقدر اپنا

اپنی قسمت میں کہاں یار کو اپنا کرنا

 

روزمرہ کا یہ ہے کھیل نصیرؔ ان کے لئے

ایک دو باتوں میں دو چار کو اپنا کرنا


Share:

عجب منظر بالائے بام ہوتا ہے | بس اِک نِگاہ پہ ہے دل کا فیصلہ موقوف | ajab manzar bala e baam hota he | نصیر الدین نصیر شاہ


 

عجب   منظر    بالائے   بام   ہوتا   ہے

جب   آشکار  وہ    ماہِ   تمام   ہوتا   ہے

 

بس  اِک نِگاہ پہ ہے  دل کا  فیصلہ  موقوف

بس  اِک   نگاہ   میں قصہ تمام  ہوتا ہے

 

جب اپنے گھر پہ بلاتا ہوں میں کبھی ان کو

 انہیں ضرور کوئی خاص کام ہوتا ہے

 

 جواب دے نہیں سکتی زبانِ شوق مری

 کچھ اس ادا سے کوئی ہم کلام ہوتا ہے

 

 رہِ جنوں میں لپٹتے ہیں پاؤں سے کانٹے

بہ ہر قدم یہ مرا احترام ہوتا ہے

 

نظر نظر پہ سر ِبزم ہے نظر ان کی

نظر نظر میں سلام و پیام ہوتا ہے

 

نصیرؔ اہلِ وفا کے بڑے مراتب ہیں

بہت بلند وفا کا مقام ہوتا ہے

Share:

1/4/23

تیری اک چشم رحمت سے تیرا بیمار بہتر ہے | ہزاروں طبی نسخوں سے نگاہِ یار بہتر ہے | teri ik chaxhm e rahmat with lyrics


 

تیری اک چشم رحمت سے تیرا بیمار بہتر ہے

ہزاروں طبی نسخوں سے نگاہِ یار بہتر ہے

 

جگہ مل جائے گر پاپوش گاہِ یار میں مجھ کو

خوشا یہ مسندِ طاؤس سے صد بار بہتر ہے

 

دیا ہے حسنِ کل نے حسن ایسا تیری صورت کو

دیدِ حسنِ یوسف سے تیرا دیدار بہتر ہے


حبیبِ کبریا کے عشق کو دل میں مکیں کر لے

مقدر عالمیں میں گر  تجھے درکار بہترہے


مقام و مرتبہ ساری خدائی میں میرے آقا

تیرا اِس پار بہتر ہے تیرا اُس پار بہتر ہے

 

شہنشاہی سے بڑھ  کر ہے تیری پاپوش برداری

سکند ر سے تیرا اک خادمِ دربار بہتر ہے

 

میرے آقا سے خوشبو خلد کی یوں عرض کرتی ہے

ہر اک خوشبو سے تیرے جسم کی مہکار بہتر ہے

 

کھلا اہے ایکم مثلی سے یہ عقدہ ندیم اختر

ہر اک بہتر سے ذاتِ حق کا وہ شاہکار بہتر ہے

Share:

Followers

SUBSCRIBE BY EMAILL

Join Forsage

Blog Archive

Blog Archive