Rabi.ul.awal gives us the message of unity, love , forgiveness, determination and devotion

7/11/19

Be carefull when you are updating Online | Sins of Inetrnet | social media sharing

*خلوت کے گناہ (تنہائی کے گناہ)*

بہت جاندار و شاندار تحریر....پڑهئے گا ضرور...!!! اور آگے ضرور شیئر کیجیے گا

 آج ہمارا ایمان بالغیب انٹرنیٹ اور موبائل کے ذریعے آزمایا گیا ہے، جہاں ایک کلک آپ کو وہ کچھ دکھا سکتی ہے جو ہمارے باپ دادا   دیکھے بغیر اللہ کو پیارے ہو گئے ، ہم نے خفیہ گروپ بنا کر اپنے اپنے گٹر کھول رکھے ہیں ، (یَّسْتَخْفُوْنَ مِنَ النَّاسِ وَ لَا یَسْتَخْفُوْنَ مِنَ اللّٰهِ وَ هُوَ مَعَهُمْ اِذْ یُبَیِّتُوْنَ مَا لَا یَرْضٰى مِنَ الْقَوْلِؕ-وَ كَانَ اللّٰهُ بِمَا یَعْمَلُوْنَ مُحِیْطًا سورہ النساء آیہ 108)ترجمہ: وہ لوگوں سے شرماتے ہیں اور اللہ سے نہیں شرماتے حالانکہ اللہ اُس وقت بھی ان کے ساتھ ہوتا ہے جب وہ رات کو ایسی بات کا مشورہ کرتے ہیں جو اللہ کو پسند نہیں اور اللہ ان کے کاموں کو گھیرے ہوئے ہے۔

 لوگوں سے تو چھپا لیتے ہیں مگر اللہ سے نہیں چھپا سکتے کیونکہ وہ ان کے ساتھ ہے ، ہمارا لکھا اور دیکھا ہوا سب ہمارے نامہ اعمال میں محفوظ ہو رہا ہے جہاں سے صرف اسے سچی توبہ ہی مٹا سکتی ہے یہ سب امتحان اس لیے ہیں تاکہ (یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَیَبْلُوَنَّكُمُ اللّٰهُ بِشَیْءٍ مِّنَ الصَّیْدِ تَنَالُهٗۤ اَیْدِیْكُمْ وَ رِمَاحُكُمْ لِیَعْلَمَ اللّٰهُ مَنْ یَّخَافُهٗ بِالْغَیْبِۚ-فَمَنِ اعْتَدٰى بَعْدَ ذٰلِكَ فَلَهٗ عَذَابٌ اَلِیْمٌ سورہ مائدہ آیہ 94) ترجمہ: اے ایمان والو! ضرور اللہ ان شکاروں کے ذریعے جن تک تمہارے ہاتھ اور نیزے پہنچ سکیں گے تمہارا امتحان کرے گا تاکہ اللہ ان لوگوں کی پہچان کرادے جو اس سے بن دیکھے ڈرتے ہیں پھر اس (ممانعت) کے بعد جو حد سے بڑھے تواس کے لئے درد ناک عذاب ہے۔ (6 ہجری جس میں حدیبیہ کا واقعہ پیش آیا، اس سال مسلمان حالت ِ احرام میں تھے۔اُس حالت میں وہ اِس آزمائش میں ڈالے گئے کہ شکار کئے جانے والے جانور اور پرندے بڑی کثرت سے آئے اور اُن کی سواریوں پر چھا گئے۔ اتنی کثرت تھی کہ صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم کیلئے انہیں ہتھیار سے شکار کرلینا بلکہ ہاتھ سے پکڑ لینا بالکل اختیا رمیں تھا، اس کے متعلق اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی (خازن، المائدۃ، تحت الآیۃ: ۹۴، ۱ / ۵۲۵) لیکن صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمحکمِ الٰہی کی پابندی میں ثابت قدم رہے اور حالت ِ احرام میں شکار نہ کیا۔ اس سے صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم کی عظمت بھی ظاہر ہوئی اور یہ بھی معلوم ہوا کہ کسی گناہ کے اسباب و مواقع جس قدر کثرت سے موجود ہوں ان سے بچنے میں اتنا ہی زیادہ ثواب ہے، جیسے نوجوان کو تقویٰ و پرہیزگاری اور پارسائی کا ثواب بوڑھے کی بَنِسبت زیادہ ہے۔ یونہی جو برے لوگوں کے درمیان بھی نیک رہے وہ نیکوں کے درمیان نیک رہنے والے سے بہتر ہے۔)

قیامت کے دن گواہی دیں گے:

لکھنے والے ہاتھ اور پڑھنے والی آنکھیں ، سب ایک دن بول بول کر گواہی دیں گے ،، : الْيَوْم نَخْتِم عَلَى أَفْوَاههمْ وَتُكَلِّمنَا أَيْدِيهمْ وَتَشْهَد أَرْجُلهمْ بِمَا كَانُوا يَكْسِبُونَ) (یسن – 65 ” آج ہم ان کے منہ پر مہر لگا دیں گے اور ان کے ہاتھ ہم سے بات کریں گے اور ان کے پیر ان کے اعمال کی گواہی دیں گے۔

سخت ترین حساب :

 گناہ کے دوران ہمارا کوئی بیوی بچہ یہاں تک کہ بلی یا ہوا کا جھونکا بھی دروازہ ہلا دے تو ہماری پوری ہستی ہل کر رہ جاتی ہے ، کیوں ؟ رسوائی کا ڈر ۔۔ امیج خراب ہونے کا ڈر ۔۔۔  اس دن کیا ہو گا جب ہماری بیوی بچے اور والدین بھی سامنے دیکھ رہے ہونگے اور دوست واحباب بھی موجود ہونگے ،، زمانہ دیکھ رہا ہو گا اور تھرڈ ایمپائر کی طرح کلپ روک روک کر اور ریورس کر کے دکھایا جا رہا ہو گا ،، ہائے   رسوائی ،،،،،،،،،،،،،،،، آج بھی صرف توبہ کے چند لفظ اور آئندہ سے پرہیز کا عزم ہمارے پچھلے کیے ہوئے کو صاف کر سکتا ہے۔ اور ہمیں اس رسوائی سے بچا سکتا ہے ،، 🔹 اللہ کے رسول صلي الله عليه وعلی آلہ و اصحابہ سلم دعا مانگا کرتے تھے کہ اے اللہ میرے باطن کو میرے ظاہر سے اچھا کر دے ،، خلوت کے گناہ انسان کے عزم وارادے کو متزلزل کر کے رکھ دیتے ہیں۔ یوں ان میں خود اعتمادی اور معاملات میں شفافیت سے بھی ہاتھ دھو بیٹھتا ہے۔ (عن أبي ذَرٍّ جُنْدُبِ بْنِ جُنَادةَ، وأبي عبْدِالرَّحْمنِ مُعاذِ بْنِ جبلٍ رضيَ اللَّه عنهما، عنْ رسولِ اللَّهِ ﷺ، قَالَ: اتَّقِ اللَّهَ حَيْثُمَا كُنْتَ وأَتْبِعِ السَّيِّئَةَ الْحسنةَ تَمْحُهَا، وخَالقِ النَّاسَ بخُلُقٍ حَسَنٍ رواهُ التِّرْمذيُّ وقال: حديثٌ حسنٌ.)رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جہاں کہیں بھی ہو اللہ سے ڈرو اور برائی کے بعد نیکی کرو وہ اس برائی کو مٹا دے گی اور لوگوں کے ساتھ اچھے اخلاق کے ساتھ پیش آو۔

میں  OFF LINE  ہو جاوں گا:

 اللّہ تعالٰی ہم سب کی حفاظت  فرمائے. آمِین...". ايک دن آپ تمام دوست مجھے Off line پائيں گے۔۔! فرينڈ ريكوسٹ بھیجیں گے ليكن ايكسیپٹ نہيں ہوگى، ميسنجر پہ  پيغام بھیجیں گے اور ریپلائى كا گھنٹوں انتظار كرتے رہيں گے، ليكن جواب نہيں ملے گا۔ ۔۔! میں آپ كو سٹِل Off line نظر آؤں گا۔۔۔ ميرى پوسٹيں بھى آنا بند ہوجائيں گى، كيونكہ ميں اس دنيا سے رخصت ہوچكا ہوں گا، پھر آپ ميرے  ساتھ كسى قسم كا كوئى رابطہ نہيں كر سكيں گے،  ميرے كمنٹس كا ریپلائى نہيں دے سكيں گے، ايكسكيوز نہيں كر سكيں گے، معذرت نہيں كر سكيں گے ۔۔! كيونكہ ميں اس وقت آپ كے ساتھ نہيں ہوں گا۔۔ قبر كے تنگ و تاريك گڑھے ميں ابدى نيند سويا ہوں گا۔۔۔ وہاں ميں ٹائم پاس اور تنہائى كو دور كرنے كے ليے كسى سے چيٹ نہيں كر سكوں گا۔۔ وہاں ميرے  اعمال ہى ميرے ليے حسرت اور خوشى كا ساماں ہوں گے۔۔۔ 

ٹھہريے! اہم اور ضرورى بات ابھى باقى ہے: ميں اور آپ جب اس دنيا سے رحلت كر جائيں گے  تو ہم  اپنے ہاتھ سے لكھى گئى اچھى يا بُرى پوسٹيں چھوڑ جائیں گے۔۔۔! لہذا میرے دوستو۔۔۔! آپ بھى اس بات كى حرص كيجيے اور ميں بھى حرص كرتا ہوں، كہ ہمارى لكھى گئى پوسٹيں قبر ميں ہمارے ليے صدقہ جاريہ بن جائيں۔۔۔ تو جلدى كيجيے ! اپنى ٹائم لائن كا جائزہ ليں غير ضرورى پوسٹوں كو ڈيليٹ كريں، اور آئندہ ايسى پوسٹيں كرنے سے گريز كريں۔ ابھى آپ كے پاس فرصت اور وقت ہے۔۔!

*كيونكہ ابھى تو آپ دنيا ميں اور فيس بك پر On line  ہيں۔۔* ۔!

ميں اپنے نفس كو اور آپ كو عربى كے اس شعر كى ياددہانى كروانا چاہتا ہوں:

*يَلُوْحُ الخَطُّ فِي الْقِرْطَاسِ*

*دهرًا وَكَاتِبُه رَمِيْمُ فِي التُّرَابِ*

"لکھا ہوا صفحات میں موجود رہتا ہے  اور اس کو لکھنے والا مٹی میں مٹی بن جاتا ہے۔"

*خَرَجْتُ مِنَ التُّرَابِ بِغَيْرِ ذَنْب*

**وَعَدتُّ مَعَ الذُّنُوْبِ إلَى التُّرَابِ* *

*میں مٹی سے بغیر گناہ کے نکلا تھا مگر مٹی میں گناہوں کے ساتھ لوٹ رہا ہوں  ۔"*

 *اگر آپ پڑھ چکے ہیں تو اپنے دوستوں کو اس پیغام سے محروم نہ رکھیں۔* *جزاکم اللہ خیر*


Share:

0 comments:

Post a Comment

Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You

Followers

SUBSCRIBE BY EMAILL

Join Forsage

Blog Archive

Blog Archive