Rabi.ul.awal gives us the message of unity, love , forgiveness, determination and devotion

7/18/19

مثلِ قمر پھرتے ہیں




کسی نے جانا ہمیں صاحبِ ہنر پھرتے ہیں

کوئی سمجھا بن کے وبالِ بشر پھرتے ہیں


مت سمجھو معصوم و بے خبر ہم کو

شرافت ہماری کہ مثلِ قمر پھرتے ہیں


دیکھنے والوں کے ہے ظرف کی بات یہ

کہیں تو شام کہیں مثلِ سحر پھرتے ہیں


نہ ہو خلاصی جو نفسِ تکبرانہ سے

نہیں سوجھتا کتنے اہلِ نظر پھرتے ہیں

چاہیے ہموار ذرا من کی کھیتی بھی

معینی ہم مہرو وفا کا بن کے ابر پھرتے ہیں

محمد سہیل عارف معینی

Share:

0 comments:

Post a Comment

Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You

Followers

SUBSCRIBE BY EMAILL

Join Forsage

Blog Archive

Blog Archive