Rabi.ul.awal gives us the message of unity, love , forgiveness, determination and devotion

7/11/19

ایک انتہائی غلط سوچ اور اس کا جواب۔ Reply to a libral thinking



آج کل کچھ لبرلز اور نام نہاد دانشور بڑے زور و شور سے واویلا کر رہے ہیں کہ،  کعبہ کے گرد گھومنے سے پہلے کسی غریب کے گھر گھوم آؤ۔۔۔

مسجد کو قالین نہیں کسی بھوکے کو روٹی دو۔۔۔

حج اور عمرہ پر جانے سے پہلے کسی نادار کی بیٹی کی رخصتی کا خرچہ اٹھاؤ۔۔۔

تبلیغ میں نکلنے سے بہتر ہے کہ کسی لاچار مریض کو دوا فراہم کر دو۔۔۔

مسجد میں سیمنٹ کی بوری دینے سے افضل ہے کہ کسی بیوہ کے گھر آٹے کی بوری دے آؤ۔۔۔

یاد رکھیں۔۔۔

دو نیک اعمال کو اس طرح تقابل میں پیش کرنا کوئی دینی خدمت یا انسانی ہمدردی نہیں بلکہ عین جہالت ہے۔
اگر تقابل ہی کرنا ہے تو دین اور دنیا کا کرو اور یوں کہو !

15 ، 20   لاکھ کی گاڑی اس وقت لو جب محلے میں بھوکا سونے والا نہ ہو۔۔۔۔

50 .. 60 ہزار کا موبائل اس وقت تک لو  جب  محلے میں بھیک مانگنے والا کوئی نہ ہو۔

ہر کمرے میں اے سی اس وقت لگواؤ جب گرمی میں بغیر بجلی کے سونے والا نہ ہو۔۔

برانڈڈ کپڑے اس وقت خریدو جب سڑک پر پھٹے کپڑے پہننے والا نہ ہو۔۔

یہ کروڑوں کی گاڑیاں ، لاکھوں کے موبائل فونز اورہزاروں کے کھلونے خریدتے وقت ان دانشوروں کی ماں کیوں نہیں مرتی۔۔۔؟

آخر یہ چڑ کعبہ مسجد حج وعمرہ اور تبلیغ ہی سے کیوں ہے۔۔۔؟

ان ضروریات کا فرائض سے موازنہ کر کے فرائض سے غفلت کا درس دینے والے جب اپنی شادیوں پر عورتیں نچاتے ہیں تب ان کو کیوں یاد نہیں ہوتا کہ وہ بھی کسی کی بیٹیاں اور بہنیں ہیں...
ہزاروں آرام دہ اشیاء خریدتے وقت ان کو غریب کی بن بیاہی بیٹیاں نظر کیوں نہیں آتی ہیں؟

اک بار ضرور سوچیں
کیا
انسانیت کی خاطر غیر ضروری امور ترک کرنا بہتر ہے یا کہ فرائض کا ترک؟

اس پوسٹ کو لازمی شئیر کریں تاکہ لبرلز کے اس فتنہ سے سادہ لوح مسلمان محفوظ رہے۔


Share:

0 comments:

Post a Comment

Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You

Followers

SUBSCRIBE BY EMAILL

Join Forsage

Blog Archive

Blog Archive