Rabi.ul.awal gives us the message of unity, love , forgiveness, determination and devotion

2/11/21

ذکرِ شبِ فراق سے وحشت اسے بھی تھی || محسنؔ میں اس سے کہہ نہ سکا یوں بھی حالِ دل || درپیش ایک تازہ مصیبت اسے بھی تھی || محسن نقوی

 

ذکرِ شبِ فراق سے وحشت اسے بھی تھی

میری طرح کسی سے محبت اسے بھی تھی

 

مجھ کو بھی شوق تھا نئے چہروں کی دید کا

رستہ بدل کے چلنے کی عادت اسے بھی تھی

 

اس رات دیر تک وہ رہا محو ِگفتگو

مصروف میں بھی کم تھا فراغت اسے بھی تھی

 

مجھ سے بچھڑ کے شہر میں گھل مل گیا وہ شخص

حالانکہ شہر بھر سے عداوت اسے بھی تھی

 

وہ مجھ سے بڑھ کے ضبط کا عادی تھا جی گیا

ورنہ ہر ایک سانس قیامت اسے بھی تھی

 

سنتا تھا وہ بھی سب سے پرانی کہانیاں

شاید رفاقتوں کی ضرورت اسے بھی تھی

 

تنہا ہوا سفر میں تو مجھ پہ کھلا یہ بھید

سائے سے پیار دھوپ سے نفرت اسے بھی تھی

 

محسنؔ میں اس سے کہہ نہ سکا یوں بھی حالِ دل

درپیش ایک تازہ مصیبت اسے بھی تھی


Share:

0 comments:

Post a Comment

Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You

Followers

SUBSCRIBE BY EMAILL

Join Forsage

Blog Archive

Blog Archive