Rabi.ul.awal gives us the message of unity, love , forgiveness, determination and devotion

10/1/19

انداز گفتگو اور سیرت النبی ﷺ


انداز گفتگو کے بارے میں بہترین رہنمائی ہمیں رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی زندگی سے ملتی ہے۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ و سلم لوگوں کے کلام کی طرح بغیر توقف کے گفتگو نہیں فرماتے تھے بلکہ آپ یوں ٹھہر ٹھہر کر گفتگو فرمایا کرتے تھے کہ آپ کے پاس بیٹھا شخص اسے یاد کر لیتا۔ حضرت انس بن مالک نبی اک نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ و سلم کے انداز گفتگو کے بارے میں فرماتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بات سمجھانے کے لیے اسے تین مرتبہ دہراتے تھے ان احادیث سے معلوم ہوا کہ انداز گفتگو میں ٹھہراؤ شائستگی کی علامت ہے بلاوجہ تیز بولنا وقار کے منافی ہے اسی طرح بلاضرورت اونچی آواز میں بات کرنا بھی تہذیب کے برعکس ہے اگر گفتگو میں کوئی اہم بات بیان کی جارہی ہو تو اسے دہرا دینا بہتر ہے تاکہ سننے والا اچھی طرح بات سمجھ جائے۔ گفتگو کا مقصد اپنامدعا دوسروں کے سامنے پیش کرنا ہے لہذا گفتگو میں اس بات کو مدنظر رکھنا بہت ضروری ہے کہ انداز سننے والے کی فہم و استعداد سے مطابقت رکھتا ہو مثلا ایسے الفاظ کا استعمال نہ کیا جائے جو سننے والے کے لیے اجنبی ہو۔

Share:

0 comments:

Post a Comment

Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You

Followers

SUBSCRIBE BY EMAILL

Join Forsage

Blog Archive

Blog Archive