Rabi.ul.awal gives us the message of unity, love , forgiveness, determination and devotion

4/15/21

مجھے ایسا عمل بتائیں جو مجھے جنت مں داخل کر دے || جنت میں لے جانےوالے اعمال

وہ عمل جو جنت میں داخل کر دیں: 

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضی الله عنه أَنَّ أَعْرَابِهًّا أَتَی النَّبِيَّ صلی الله عليه وآله وسلم فَقالَ: دُلَّنِي عَلٰی عَمَلٍ، إِذَا عَمِلْتُهُ دَخَلْتُ الْجَنَّةَ. قَالَ: تَعْبُدُ اﷲَ لَا تُشْرِکُ بِهِ شَيْئًا، وَتُقِيمُ الصَّلَاةَ الْمَکْتُوبَةَ، وَتُؤَدِّي الزَّکَاةَ الْمَفْرُوْضَةَ، وَتَصُوْمُ رَمَضَانَ. قَالَ: وَالَّذي نَفْسِي بِيَدِهِ، لَا أَزِيدُ عَلٰی هٰذَا. فَلَمَّا وَلّٰی، قَالَ النَّبِيُّ صلی الله عليه وآله وسلم : مَنْ سَرَّهُ أَنْ يَنْظُرَ إِلٰی رَجُلٍ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ، فَلْيَنْظُرْ إِلٰی هٰذَا. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.

ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں ایک دیہاتی حاضر ہوا، اور اس نے عرض کیا: (یا رسول اللہ!) ایسے عمل کی طرف میری راہنمائی فرمائیں جسے انجام دینے سے جنت میں داخل ہو جاؤں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کی عبادت اس طرح کرو کہ عبادت میں اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو اس کا شریک نہ بناؤ۔ فرض نمازیں اور مقررہ زکوٰۃ ادا کرو اور رمضان کے روزے رکھو۔ اس اعرابی نے کہا: اس ذات کی قسم جس کے قبضۂ قدرت میں میری جان ہے! میں ان اَحکام پر کوئی اضافہ نہیں کروں گا۔ پس جب وہ شخص واپس جانے کے لیے مڑا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جسے اہلِ جنت میں سے کسی کو دیکھنا پسند ہو تو وہ اس شخص کو دیکھ لے۔‘‘ یہ حدیث متفق علیہ ہے۔

عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ رضی الله عنه قَالَ: کُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صلی الله عليه وآله وسلم فِي سَفَرٍ، فَأَصْبَحْتُ يَوْمًا قَرِيْبًا مِنْهُ، وَنَحْنُ نَسِيْرُ، فَقُلْتُ: يَا رَسُوْلَ اﷲِ، أَخْبِرْنِي بِعَمَلٍ يُدْخِلُنِي الْجَنَّةَ، وَيُبَاعِدُنِي عَنِ النَّارِ. قَالَ: لَقَدْ سَأَلْتَنِي عَنْ عَظِيمٍ، وَإِنَّهُ لَيَسِيْرٌ عَلٰی مَنْ يَسَّرَهُ اﷲُ عَلَيْهِ، تَعْبُدُ اﷲَ وَلَا تُشْرِکْ بِهِ شَيْئًا، وَتُقِيْمُ الصَّلَاةَ، وَتُؤْتِي الزَّکَاةَ، وَتَصُوْمُ رَمَضَانَ، وَتَحُجُّ الْبَيْتَ. ثُمَّ قَالَ: أَلاَ أَدُلُّکَ عَلٰی أَبْوَابِ الْخَيْرِ: اَلصَّوْمُ جُنَّةٌ، وَالصَّدَقَةُ تُطْفِیُ الْخَطِيْئَةَ، کَمَا يُطْفِیُ الْمَاءُ النَّارَ.

رَوَاهُ أَحْمَدُ وَالتِّرْمِذِيُّ وَابْنُ مَاجَه وَاللَّفْظُ لِلتِّرْمِذِيِّ.

ترجمہ: حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں: میں ایک سفر میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ تھا، ایک روز چلتے چلتے میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قریب ہوگیا اور عرض کیا: یا رسول اللہ! مجھے ایسا عمل بتائیں جو مجھے جنت میں داخل کر دے اور جہنم سے دور کر دے۔ حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تو نے مجھ سے بہت بڑی بات کا سوال کیا، البتہ جس کے لئے اللہ تعالیٰ آسان فرما دے اس کے لئے آسان ہے، اللہ تعالیٰ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ، نماز قائم کرو، زکوٰۃ ادا کرو، رمضان کے روزے رکھو اور بیت اللہ شریف کا حج کرو۔ پھر فرمایا: کیا میں تمہیں نیکی کے دروازے نہ بتلاؤں؟ روزہ ڈھال ہے، صدقہ گناہوں کو بجھا (مٹا) دیتا ہے جیسے پانی آگ کو بجھاتا ہے۔‘‘

اس حدیث کو امام احمد بن حنبل، ترمذی اور ابن ماجہ نے روایت کیا ہے اور حدیث کے مذکورہ الفاظ ترمذی کے ہیں۔

 

 

Share:

0 comments:

Post a Comment

Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You

Followers

SUBSCRIBE BY EMAILL

Join Forsage

Blog Archive

Blog Archive