Rabi.ul.awal gives us the message of unity, love , forgiveness, determination and devotion

7/29/20

کلام امیرخسرو :: فارسی کلام :: غزلیات امیر خسرو :: خنرم رسید امشب کہ نگار خواہی آمد :: سرِ من فدائے راہے کہ سوار خواہی آمد



خبرم رسید امشب کہ نگار خواہی آمد
سرِ من فدائے راہے کہ سوار خواہی آمد
مجھے خبر ملی ہے کہ اے محبوب آج رات تو آئے گا ، میرا سر اس راہ پر قربان جس راہ تو سوار ہو کر آئے گا
ہمہ آہوانِ صحرا سرِ خود نہاد بر کف
بہ امید آنکہ روزے بشکار خواہی آمد
جنگل کے تمام ہرنوں نے اپنے سر اتار کر اپنے ہاتھوں میں رکھ لیے ہیں، اس امید پر کہ کسی روز تو ، تو شکار کے لیے آئے گا
کششے کہ عشق دارد نہ گزاردت بدینساں
بجنازہ گر نیائی بہ مزار خواہی آمد
عشق میں جو کشش ہے وہ تجھے اس طرح زندگی بسسر کرنے نہیں دے گی ، تو اگر میرے جنازے پر نہیں آیا تو مزار پر ضرور آئے گا
بہ لبم رسیدہ جانم تو بیا کہ زندہ مانم
پس ازاں کہ من نمانم بہ چہ  کار خواہی آمد
میری جان ہونٹوں پر آ گئی ہے ، تو آجا کہ میں زندہ ہوں، اسکے بعد جب کہ میں زندہ نہ رہوں گا تو پھر تو س کام کیلیے آئے گا
بیک آمدن ربودی دل و دین و جانِ خسرو
چہ شود اگر بدینساں دو سہ بار خواہی آمد
تیرے ایک بار آنے نےخسرو کے دل و دین و جان سب چھین لے ہیں، کیا ہو گا اگر تو اسی طرح دو یا تین بار آئے گا

Share:

1 comments:

Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You

Followers

SUBSCRIBE BY EMAILL

Join Forsage

Blog Archive

Blog Archive