Rabi.ul.awal gives us the message of unity, love , forgiveness, determination and devotion

11/26/19

اگر کعبہ کا رخ بھی جانب مے خانہ ہو جائے



اگر کعبہ کا رخ بھی جانب مے خانہ ہو جائے

تو پھر سجدہ مری ہر لغزش مستانہ ہو جائے


وہی دل ہے جو حسن و عشق کا کاشانہ ہو جائے

وہ سر ہے جو کسی کی تیغ کا نذرانہ ہو جائے


یہ اچھی پردہ داری ہے یہ اچھی رازداری ہے

کہ جو آئے تمہاری بزم میں دیوانہ ہو جائے


مرا سر کٹ کے مقتل میں گرے قاتل کے قدموں پر

دم آخر ادا یوں سجدۂ شکرانہ ہو جائے



شب فرقت کا جب کچھ طول کم ہونا نہیں ممکن

تو میری زندگی کا مختصر افسانہ ہو جائے


وہ سجدے جن سے برسوں ہم نے کعبہ کو سجایا ہے

جو بت خانے کو مل جائیں تو پھر بت خانہ ہو جائے


کسی کی زلف بکھرے اور بکھر کر دوش پر آئے

دل صد چاک الجھے اور الجھ کر شانہ ہو جائے


یہاں ہونا نہ ہونا ہے نہ ہونا عین ہونا ہے

جسے ہونا ہو کچھ خاک در جانانہ ہو جائے


سحر تک سب کا ہے انجام جل کر خاک ہو جانا

بنے محفل میں کوئی شمع یا پروانہ ہو جائے


وہ مے دے دے جو پہلے شبلی و منصور کو دی تھی

تو بیدمؔ بھی نثار مرشد مے خانہ ہو جائے


تم اپنی دید کا اے جانِ جاناں اعلان تو کر دو


جو ہونا ہے وہ ہو جائے یوں ہی چرچا نہ ہو جائے


نمازِ عشق کا سجدہ ادا کرنا قیامت ہے

یہ ڈر ہے غیر کے آگے کہیں سجدہ نہ ہو جائے


میرا سر کٹ کے مقتل میں گرے قاتل کے قدموں میں

دمِ آخر ادا یوں سجدہ ِٔ شکرانہ ہو جائے




بیدم وارثی

Share:

0 comments:

Post a Comment

Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You

Followers

SUBSCRIBE BY EMAILL

Join Forsage

Blog Archive

Blog Archive