Rabi.ul.awal gives us the message of unity, love , forgiveness, determination and devotion

11/19/19

الفاظ بایوکیمیکل اثرات رکھتے ہیں


 الفاظ بایوکیمیکل اثرات رکھتے ہیں اور ان کو بار بار دہرانے سے زیادہ تعداد اور رفتار سے نیوران استعمال ہوتے ہیں جن سے خاص ہارمونز اور رطوبتیں پیدا ہوتی ہیں جو آپ کے نروس سسٹم پر اثرانداز ہوتی ہیں جن سے جذبات احساسات اور اعتقادات منظم ہوتے ہیں جو آپ کو عمل کرنے کے لئے تیار کرتے ہیں۔ جب آپ مسلسل منفی  الفاظ اور جملوں کو بار بار استعمال کرتے ہیں تو آپ کے جسم میں گھبراہٹ بے چینی جیسے برے احساسات پیدا ہو جاتے ہیں جو سوچ پر اثر انداز ہوتے ہیں اور پھر ذہن واپس جسم پر اثر انداز ہوکر مسائل میں شدت پیدا کردیتا ہے۔ آپ نہ ہی الفاظ اور جملوں کو تبدیل کرتے ہیں اور نہ ہی برے احساسات ختم ہوتے ہیں یہ نا ختم ہونے والا سلسلہ جاری رہتا ہے اور دونوں ایک دائرے کی شکل میں میں کام کرنا شروع کر دیتے ہیں اس طرح روز بروز مسائل بڑھتے چلے جاتے ہیں ۔فرد یہ سوچتا ہے کہ بظاہر اسے کوئی مسئلہ نہیں ہے اور نہ کوئی مرض تشخیص ہوتا ہے این ایل پی کا ایک اصول ہے ’’ذہن اور جسم ایک نظام کے دو کل پرزے ہیں ‘‘ مثلاً  آپ کہتے ہیں کہ میں تندرست اور صحت مند نہیں ہوسکتا ،میں یہ کام نہیں کر سکتا یہ بہت مشکل ہے، اس طرح کے جملے آپ کو عمل کرنے سے روک دیں گے ۔اس کے برعکس اگر آپ یہ کہتے ہیں کہ میں کر سکتا ہوں، یہ بالکل آسان ہے، تو آپ کے اندر عمل کرنے کے لیے قوت پیدا ہوجائے گی۔ یاد رہے گھمبیر  مسائل اس وقت پیش آتے ہیں جب آپ مسلسل منفی الفاظ اور جملوں کو بار بار دہراتے رہتے ہیں جس کے نتیجے میں آپ ذہنی اور جسمانی طور پر بیمار ہوجاتے ہیں۔ اگر آپ واقعی زندگی کے حالات بدلنا چاہتے ہیں نفسیاتی مسائل کے حل اور ڈپریشن پر قابو پانے کے متمنی ہیں تو آج ہی دانستہ طور پر مثبت الفاظ کا استعمال شروع کردیں۔

Share:

0 comments:

Post a Comment

Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You

Followers

SUBSCRIBE BY EMAILL

Join Forsage

Blog Archive

Blog Archive