Rabi.ul.awal gives us the message of unity, love , forgiveness, determination and devotion

12/3/23

انقطاع سند کے اعتبار سے حدیث کی اقسام | معلق | مرسل | معضل | منقطع | اصول حدیث

انقطاع سند کے اعتبار سے حدیث کی اقسام

انقطاع کے لیے سقوط کا لفظ بھی استعمال ہوتا ہے۔ اس کی دو اقسام ہیں:

۱: سقوط ظاہر                  ۲: سقوط خفی

سقوط ظاہر

          جب سند میں انقطاع الفاظ میں ظاہر ہو کوئی خفی امر نہ پایا جاتا ہو اس کی چار اقسام ہیں :

۱: معلق           ۲: مرسل                   ۳: معضل                   ۴: منقطع

معلق

اصطالحی تعریف : جس کی سند کی ابتداء سے پئے در پئے ایک یا زیادہ راوی ساقط ہوں ۔

سند کی ابتداء سے کیا مراد ہے؟  سند کا ابتدائی حصہ وہ ہے جو محدث کی طرف ہے یعنی محدث کا شیخ یا استاذ سند کی ابتداء ہے۔

مثال : حضرت عثمان کو دیکھ کر نبی کریم نے اپنے گھنٹوں کو ڈھانپ لیا۔

امام بخاری نے اس حدیث کی مکمل سند ہی حذف کر دی ہے اور صرف صحابی کا ذکر کیا وہ ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالی عنہ ہیں ۔

معلق کا حکم :  اصل میں یہ روایت مردود ہے کیوں کہ اس میں صحیح کی ایک شرط یعنی اتصال سند مفقود ہے۔

صحیحین کی معلقات کا حکم:     ۱:  اگر تو صیغہ معلوم (قَالَ ذَکَرَ) کے ساتھ ذکر کی گئی ہو تو وہ سب صحیح ہیں ۔

۲: جو صیغہ مجہول (قِیْلَ ذُکِرَ) سے مروی ہو تو وہ تمام صحیح نہیں ہیں، بلکہ ان  میں صحیح حسن ضعیف اور ہر طرح کی روایات ہیں لیکن ان میں کوئی بھی 

سخت ضعیف نہیں ہے۔

مشہور کتاب: تَغْلِیْقُ  التَّعْلِیْق  از حافظ ابن حجرؒ

مرسل

 جس کی سند کے آخر سے تابعی کے بعد والا راوی ساقط ہو یعنی صحابی کا واسطہ بیان نہ ہو، یعنی تابعی بلا واسطہ جیسا کہ سعید بن مسیب سے روایت ہے کہ 

رسول اللہﷺ نے بیع مذابنہ سے منع فرمایا۔

مرسل کا حکم : اصل میں یہ روایت ضعیف اور مردود ہے البتہ اس کے بارے میں تین اقوال ہیں :

          ۱: مجہور محدثین کے نزدیک ضعیف

۲:آئمہ ثلاثہ کے نزدیک صحیح

۳: امام شافعی کے نزدیک چند رشرائط کے ساتھ مقبول ہو گی

مرسل صحابی: صحابی نبی کریم ﷺ کا کوئی ایسا قول بیان کرے جو نہ اس نے خود سنا ہو نہ ہی اس کا مشاہدہ کیا ہو۔

مرسل صحابی کا حکم:صحیح اور قابل حجت ہے۔

معضل

 جس کی سند کے درمیان سے دو یا زیادہ راوی پئے در پئے ساقط ہوں ۔

 مثال : امام مالک حضرت ابو ہریرہ سے روایت کرتے ہیں کہ غلام کا بھی حق ہے کہ اسے اچھے طریقے سے کھانا اور لباس مہیا کیا جائے۔ اس کی سند میں امام 

مالک اورابو ہریرہ کے درمیان دو راوی (محمد بن عجلان اور ان کے والد ) ساقط ہیں۔

معضل کا حکم: معضل حدیث ضعیف ہے اور اس کا حال مرسل اور معلق سے بھی برا ہے کیوں کہ اس میں ساقط راویوں کی تعداد زیادہ ہے۔

منقطع

جس کی سند  کسی بھی وجہ سے متصل نہ ہو ۔

منقطع کی مثال : حضرت ذیفہ فرماتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اس خلافت کا والی ابو بکر بناو گے تو وہ قوی بھی ہیں اور امین بھی ہیں ۔ اس کی سند کے

درمیان سے ایک راوی (شریک) ساقط ہیں ۔

منقع کا حکم : منقطع ضعیف ہے اس پر علما کا اجماع ہے۔

ماخوذ ازلیکچرز : ڈاکٹر شہزادہ عمران ایوب صاحب

سبجیکٹ: علوم الحدیث

کلاس PHD سیشن 2023  ایجوکیشن یونیورسٹی  لوئر مال کیمپس لاہور

 

Share:

0 comments:

Post a Comment

Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You

Followers

SUBSCRIBE BY EMAILL

Join Forsage

Blog Archive

Blog Archive