Rabi.ul.awal gives us the message of unity, love , forgiveness, determination and devotion

12/3/23

نسخ کا مفہوم | نسخ فی الحدیث | اصول حدیث | نسخ کی پہچان کے طریقے | متقدم اور متاخر کی معرفت

نسخ کا مفہوم

نسخ کے دو لغوی  معنی ہیں

۱: نقل یعنی کسی چیز کو نقل کرنا جیسا کہ  اِنَّا كُنَّا نَسْتَنْسِخُ مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ (الجاثیہ :45:29) یہ ہمارا لکھا ہوا ہے جو تم پر حق بولتا ہے،بیشک ہم

          لکھتے رہے تھے جو تم کیا کرتے تھے۔

۲: ازالہ کرنا ، مٹانا ختم کرنا  فَیَنْسَخُ اللّٰهُ مَا یُلْقِی الشَّیْطٰنُ ثُمَّ یُحْكِمُ اللّٰهُ اٰیٰتِهٖؕ (الحج: 22:52)( تو اللہ شیطان کے ڈالے ہوئے کو مٹا دیتا ہے

          پھر اللہ اپنی آیتوں کوپکا کردیتا ہے)

اصطلاحی تعریف : رفع الحکم الشریعی بدلیل شریعی متاخر عنہ (یعنی کسی شرعی کم کو متاخر دلیل شرعی کے ذریعے ختم کردینا )

نسخ کی شرائط

۱: منسوخ ہونے والا حکم شرعی ہو

۲: ناسخ دلیل بھی شرعی حکم ہو

۳: ناسخ حکم منسوخ حکم سے متاخر ہو

۴: منسوخ حکم کسی وقت کے ساتھ مقید نہ ہو

نسخ کی اقسام

۱: نسخ القرآن بالقرآن  (بالاتفاق جائز ہے)

۲: نسخ القرآن بالسنۃ (اختلاف) متواتر کے ساتھ جائز ہے لیکن آحاد کے ساتھ نسخ میں اختلاف ہے

۳: نسخ السنہ بالقرآن (جائز)

۴: نسخ السنۃ بالسنۃ

نسخ کی حکمت

۱: بندوں کی مصالح کا خیال رکھنا

۲: لوگوں کے حالات کی تبدیلی کے ساتھ ساتھ شرعی احکامات کی تبدیلی کر کے شریعت کو کمال تک پہنچانا

نسخ کس چیز میں واقع ہوتا ہے؟

۱: نسخ صرف احکام میں واقع ہوتا ہے۔

۲: عقائد ، آداب و اخلاق اور عبادات و معاملات کے اصول میں نسخ  واقع نہیں ہوتا۔

نوٹ: عقائد میں کبھی تبدیلی نہیں ہوتی۔

نسخ کی پہچان کے طریقے

۱: نبی کریم ﷺ کی صراحت موجود ہو:  جیسے قبور کی زیارت کے معاملے میں

۲: صحابی کی صراحت موجود ہو: نبی کریم ﷺکا آخری معاملہ یہ تھا کہ آپ پکی ہوئی چیز کھا کر وضو نہیں کرتے تھے

۳: امت کا اجماع ہو: جیسے ابوہریرہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ کوئی شراب پئے تو اسے کوڑے لگاؤ، اور اگر چوتھی بار پھر ویسے

 ہی کرے تو اسے قتل کر دو (ابو داود:4484) امام نووی کہتے ہیں کہ اس کے منسوخ ہونے پر اجماع سے دلیل ملتی ہے ، یعنی صحابہ کرام کے زمانے میں قتل نہیں کیا گیا تھا ۔ اجماع منسوخ نہیں کرتا بلکہ ناسخ کی دلیل ہوتا ہے۔

متقدم اور متاخر کی معرفت:

جیسا کہ حدیث ہے کہ سنگی (بچھنے)لگانے والا اورسنگی (بچھنے) لگوانے والے نے روزہ توڑ دیا۔ (یہ فتح مکہ کے موقع پر حکم دیا گیا تھا )

 اس پر  ناسخ اور متاخر حکم : نبی کریم ﷺ نے دورانِ روزہ بچھنے لگوائے ( حجۃ الوداع کے موقع پر عمل)

چند مشہود کتب:

الاعتبار فی الناسخ و المنسوخ من الآثار از حافظ حازمی

الناسخ والمنسوخ از امام احمد بن حنبل

تجرید الاحادیث المنسوخہ از امام ابن جوزی

 

ماخوذ ازلیکچرز : ڈاکٹر شہزادہ عمران ایوب صاحب

سبجیکٹ: علوم الحدیث

کلاس PHD سیشن 2023  ایجوکیشن یونیورسٹی  لوئر مال کیمپس لاہور

Share:

0 comments:

Post a Comment

Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You

Followers

SUBSCRIBE BY EMAILL

Join Forsage

Blog Archive

Blog Archive