Rabi.ul.awal gives us the message of unity, love , forgiveness, determination and devotion

1/24/21

میرے ہم نفس میرے ہم نوا مجھے دوست بن کے رلا نہ دے {} میں دردِ عشق سے جاں بلب مجھے زندگی کی دعا نہ دے :: شکیل بدایونی



میرے ہم نفس میرے ہم نوا مجھے دوست بن کے رلا نہ دے

میں دردِ عشق سے جاں بلب مجھے زندگی کی دعا نہ دے

 

میں غمِ جہاں سے نڈھال ہوں کہ سراپا حزن و ملال ہوں

جو لکھے ہیں میرے نصیب میں وہ الم کسی کو خدا نہ دے

 

نہ یہ زندگی میری زندگی ، نہ یہ داستاں میری داستاں

میں خیال و وہم سےد ورر ہوں مجھے آج کوئی صدا نہ دے

 

میرے گھر سے دور ہیں راحتیں ، مجھے ڈھونڈتی ہیں مصیبتیں

مجھے خوف یہ کہ میرا پتہ  کوئی گردشوں کو بتا نہ دے

 

مجھے چھوڑ دے میرے حال پر ، تیرا کیا بھروسا اے !چارہ گر

یہ تیری نوازشِ مختصر میرا درد اور بڑھا نہ دے

 

میرا عزم اتنا بلند ہے ، کہ پرائے شعلوں کا ڈر نہیں

مجھے خوف آتشِ گل سے ہے کہیں یہ چمن کو جلا نہ دے

 

درِ یار پہ بڑی دھوم ہےیہی عاشقوں کا ہجوم ہے

ابھی نیند آئی ہے حسن کو کوئی شور کر کے جگا نہ دے

 

 

میرے داغِ دل سے ہے روشنی یہی روشنی میری زندگی

مجھے ڈر ہے اے میرے چارہ گر،  یہ چراغ تو ہی بجھا نہ دے

 

وہ اٹھے ہیں لے کے خم و سبو ، ارے او شکیل کہاں ہے تو

تیرا جام لینے کو بزم میں کوئی اور ہاتھ بڑھا نہ دے


Share:

0 comments:

Post a Comment

Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You

Followers

SUBSCRIBE BY EMAILL

Join Forsage

Blog Archive

Blog Archive