Rabi.ul.awal gives us the message of unity, love , forgiveness, determination and devotion

3/11/20

اللہ نے حرام کیا ہے || حرام امور || قل تعالوا اتل ما حرم ربکم علیکم || سورہ انعام آیہ 151، 152


اور بے شک یہ میرا  سیدھا راستہ ا ہے پس تم اس کی پیروی کرو:

قرآن مجید سارے کا سارا انسان کی  رشد و ہدایت کے لیے نازل کیا گیا ۔ انسان کی معاشی و معاشرتی اور انفرادی و اجتماعی زندگی کی  تربیت کے لیے  پورے کا پورا بند و بست فرمایا اور انتہائی آسان الفاظ میں تفصیل کے ساتھ آیات کوکھول کھول کر بیان کیا۔خود قرآن مجید میں اللہ تعالی کا رمان عالی شان ہے ارشاد فرمایا:

و نزلنا علیک الکتاب تبیانا لکل شیئ و ھدی و رحمۃ و بشری للمسلمین  ( سورہ نحل آیہ 89)    

ترجمہ: اور ہم نے آپ پر کتاب نازل کی جو ہر چیز کا بیان ہے اور مسلمانوں کے لیے ہدایت، رحمت اور خوشخبری ہے۔

ھذا بیان للناس و ھدی و موعظۃ للمتقین (سورہ آل عمران آیہ 138)

ترجمہ: یہ قرآن مجید  لوگوں کےلیے ہر چیز کا بیان ہے اور  ہدایت ہے اور نصیحت ہے پرہیز گاروں کے لیے۔

درج بالا دونوں آیات میں اللہ جل شانہ نے بڑے خوبصورت الفاظ اور محبت بھرے انداز میں لوگوں کو نصیحت کرتے ہوئے ارشاد فرمایا یہ قرآن نصیحت ہے ، ہدایت ہے، خوشخبری ہے اور ہر چیز کا تفصیلی بیان ہے۔ ذیل میں سورہ  انعام کی چند آیات میں اللہ تعالی نے حضرت انسان کو نصیحتیں فرمائیں ۔ ارشاد باری تعالی ہے:

قُلْ تَعَالَوْا أَتْلُ مَا حَرَّمَ رَبُّكُمْ عَلَيْكُمْ ۖ أَلَّا تُشْرِكُوا بِهِ شَيْئًا ۖ وَبِالْوَالِدَيْنِ إِحْسَانًا ۖ وَلَا تَقْتُلُوا أَوْلَادَكُم مِّنْ إِمْلَاقٍ ۖ نَّحْنُ نَرْزُقُكُمْ وَإِيَّاهُمْ ۖ وَلَا تَقْرَبُوا الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ ۖ وَلَا تَقْتُلُوا النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ ۚ ذَٰلِكُمْ وَصَّاكُم بِهِ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُونَ وَلَا تَقْرَبُوا مَالَ الْيَتِيمِ إِلَّا بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ حَتَّىٰ يَبْلُغَ أَشُدَّهُ ۖ وَأَوْفُوا الْكَيْلَ وَالْمِيزَانَ بِالْقِسْطِ ۖ لَا نُكَلِّفُ نَفْسًا إِلَّا وُسْعَهَا ۖ وَإِذَا قُلْتُمْ فَاعْدِلُوا وَلَوْ كَانَ ذَا قُرْبَىٰ ۖ وَبِعَهْدِ اللَّهِ أَوْفُوا ۚ ذَٰلِكُمْ وَصَّاكُم بِهِ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُونَ ۔ وَأَنَّ هَٰذَا صِرَاطِي مُسْتَقِيمًا فَاتَّبِعُوهُ ۖ وَلَا تَتَّبِعُوا السُّبُلَ فَتَفَرَّقَ بِكُمْ عَن سَبِيلِهِ ۚ ذَٰلِكُمْ وَصَّاكُم بِهِ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ سورہ انعام آیہ 151،152

ترجمہ: اے حبیب آپ آپ فرما یجئے کہ  آؤ میں تم پر تلاوت کروں،  کہ تمہارے رب نے تم پر کیا چیزیں حرام کی ہیں۔ یہ کہ تم اس کے ساتھ کسی کو شریک قرار نہ دو۔ ا ور ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرو، اور اپنی اولاد کو رزق میں کمی کی وجہ سے قتل نہ کرو، ہم تمہیں بھی رزق دیتے ہیں اور ان کو بھی۔ اور بے حیائی کے کاموں کے قریب نہ جاؤ خواہ وہ ظاہر ہویا   پوشیدہ ہو۔ اور جس کے قتل کو اللہ نے حرام قرار دیا ہے اس کو ناحق قتل نہ کرو ۔یہی وہ کام ہے جن کا اللہ نے تم کو  حکم (نصیحت)دیا ہے تاکہ تم سمجھو۔اور اچھے طریقے کے بغیر یتیم کے مال کے قریب نہ جاؤ جب تک کہ وہ اپنی جوانی کو پہنچ جائے اور انصاف کے ساتھ پوری پوری ناپ تول کرو۔ ہم ہر شخص کو صرف اس کی طاقت کے مطابق مکلف (آزمانا  ، بوجھ ڈالنا) کرتے ہیں اور جب تم کوئی بات کہو تو انصاف کے ساتھ کرو اگرچہ  وہ تمہارے قرابت دارہی کیوں نا ہوں۔ اور اللہ کے عہد کو پورا کرو یہی وہ امور ہیں جن کا تمہیں اللہ نے حکم( نصیحت) دیا ہے تا کہ تم نصیحت پکڑو۔بے شک یہ میرا سیدھا راستہ ہے سو تم اسی راستے پر چلو اور دوسرے راستوں پر نہ چلو ورنہ وہ راستے تمہیہں اللہ کے راستے سے الگ کر دیں گے۔ اسی بات کا اللہ نے حکم دیا ہے تاکہ تم متقی ہو جاؤ۔

ان آیات میں اللہ تعالی نے جن امور کا حکم دیا ور نصیحت فرمائی ذیل میں ان کا خاکہ پیش مطالعہ ہے:

1.   اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نا ٹھہراؤ۔

2.   ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرو۔

3.   اولاد کو رزق کی کمی کی وجہ سے قتل نہ کرو۔

4.   بے حیائی کے کاموں کے قریب نہ جاؤ۔

5.   ناحق کسی کا قتل نا کرو۔

6.   یتیموں کے اموال کو بغیر ضرورت اور ناحق نا کھاؤ۔

7.   ناپ تول میں میں کمی بیشی نا کرو۔

8.   جو بات کرو اس میں عدل کرو۔

9.   اللہ سے کیے گئے وعدے کو پورا کرو۔

ان آیات میں اللہ تعالی نے ان درج بالا امور کی نصیحت فرمائی۔ پھر فرمایا کہ ان پر عمل کرو یہی میرا سیدھا راستہ ہے اور اگر ان کے خلاف عمل کیا تو اللہ کے راستے سے الگ ہو جائے گا۔

Share:

0 comments:

Post a Comment

Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You

Followers

SUBSCRIBE BY EMAILL

Join Forsage

Blog Archive

Blog Archive