Rabi.ul.awal gives us the message of unity, love , forgiveness, determination and devotion

6/7/23

اسم معرفہ اسم نکرہ | تعریف و تنکیر | علم النحو | عربی قواعد | Arabic Grammar

تعریف وتنکیر کا بیان

تعریف وتنکیر کے اعتبار سے اسم کی دوقسمیں ہیں:(۱) نکرہ (۲) معرفہ

ا-نکرہ

نکرہ وہ اسم ہے، جو کسی غیر معین چیز پر دلالت کرے۔ جیسے مَنْزَلٌ (گھر) حِصَانٌ (گھوڑا)، حِمَارٌ (گدھا)

نکرہ کی دوقسمیں ہیں: (۱) نکر مخصوصه (۲) نکرہ غیرمخصوصہ

 نکر مخصوصہ: اس سے مراد وہ اسم نکرہ ہے، جسے صفت لگا کر یا کسی دوسرے اسم نکرہ کی طرف مضاف کر کے خاص کیا جائے ۔ جیسے قَصْرٌ رَفِيْعٌ (بلند محل)، رِيْشُ قَلَمٍ ( قلم کانب)

نکرہ غیر مخصوصہ: وہ اسم نکرہ ہے، جو اضافت اور صفت سے خاص نہ کیا جائے۔ جیسے زَهْرَةٌ (پھول) بَحْرٌ (سمندر)

۲-معرفہ:

         وہ اسم ہے جو کسی معین شئے پر دلالت کرے۔ جیسے محمد، اِلدُّرَجُ (دراز)

معرفہ کی اقسام

 اسم معرفہ کی سات اقسام ہیں:

1۔علم

ضمیر

اسم موصول

اسم اشارہ

5۔ معرف باللام

معرف بالاضافة

7۔ معرف بالنداء

۱۔علم: وہ اسم معرفہ ہے، جو کسی معین شخص، مکان ،حیوان یا کسی اور چیز کا نام ہو۔ جیسے على، عائشة، لندن

۲۔ضمیر: وہ اسم معرفہ ہے، جو متکلم مخاطب یا غائب پر دلالت کرے۔ جیسے اَنَا ( میں )، اَنْتَ (تو)، هُوَ (وه)

۳۔اسم موصول: وہ اسم معرفہ ہے، جسے صلہ ( بعد میں آنے والے جملہ ) کے ساتھ معین کیا جائے۔ جیسے

                اَلَّذِیْ، اَلَّتِيْ

۴۔اسم اشارہ: وہ اسم معرفہ ہے، جس سے کسی معین چیز کی طرف اشارہ کیا جائے ۔ جیسے هٰذَا (بی)، ذٰلِکَ (وه)

۵۔معرف باللام: اس سے مراد وہ اسم نکرہ ہے، جس پر الف لام داخل ہو۔ جیسے اَلْكِتَابُ، اَلْمِصْبَاحُ

۶۔معرف بالا ضافة : اس سے مراد وہ اسم نکرہ ہے، جسے اسم معرفہ کی طرف مضاف کیا جائے ۔جیسے فِنَاءُ الْمَدْرَسَةِ (مدرسہ کا میدان )

۷۔معرف بالنداء: اس سے مراد وہ اسم نکرہ ہے، جسے حرف ندا کے ساتھ متعین کیا جائے ۔ جیسے یَا رَجُلُ

 

Share:

0 comments:

Post a Comment

Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You

Followers

SUBSCRIBE BY EMAILL

Join Forsage

Blog Archive

Blog Archive