Rabi.ul.awal gives us the message of unity, love , forgiveness, determination and devotion

4/8/20

لاک ڈاؤن میں مساجد کو آباد رکھنے کیلیے ایک تجویز



لاک ڈاؤن میں مساجد کو آباد رکھنے کیلیے ایک تجویز:
کرونا وبا کی وجہ سے دنیا میں لاک ڈاؤن کی سی صورتحال ہے ہر طرف سماجی فاصلے کی تلقین کی جارہی ہے اور اسی کے پیش نظر بعض مسلم ممالک میں بھی مساجد میں اجتماعی نماز اجتماعِ جمعہ دوسرے مذہبی اجتماعات پر پابندی لگائی جا رہی ہے اور ملک پاکستان میں بھی یہ پابندی عائد کی جا رہی ہے تو اس صورتحال میں مذہبی حلقوں میں بہت زیادہ ہلچل مچی ہوئی ہے بعض لوگ اس کے حمایت میں بولتے ہیں اور بعض لوگ اس کی کھل کر مخالفت کرتے ہیں۔ بہرحال اضطراب اہل اسلام میں پایا جاتا ہے جہاں پر اجتماعات پر پابندی لگائی ہے ان مساجد میں جمعہ کی نماز پر یا باقی نمازوں پر زیادہ سے زیادہ پانچ دس لوگ یا انتظامیہ کے لوگوں کو نماز پڑھنے کی اجازت دی جا رہی ہے اس کے علاوہ لوگوں کو مساجد میں داخل ہونے سے منع کیا جارہا ہےاور اعلانیہ کیا جا رہا ہے کہ باقی نمازیں گھر میں پڑھی جائیں۔
ایک تجویز ہے جہاں تک میرا خیال ہے قوانین شریعت کے خلاف نہ ہوگی جہاں پر لا ک ڈاؤن کی کیفیت ہے مساجدسے لوگوں کو روکا جا رہا ہے وہاں پر لوگوں سے کہا جا رہا ہے گھروں میں نماز پڑھیں۔ جب کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ گھر میں نماز پڑھنے سے بہتر ہے نماز مسجد میں پڑھی جائے اور اکیلے نماز پڑھنے سے بہتر ہے کہ نماز جماعت کے ساتھ پڑھی جائے ۔
تو کیوں نہ اس کیفیت میں کہ جب لوگوں کو روکا جا رہا ہے مساجد میں آنے سے اور مساجد کی آباد کاری کے حوالے سے بھی علماء علمائے کرام فکرمندہیں تو حکمت سے کام لیا جائے اس طرح  کہ ایک جماعت اگر ہوجائے جو مرکزی جماعت ہے وہ مسجد میں اپنے ٹائم پر ہوجائے اس کے بعد چند لوگوں کو پابند کر دیا جائے کہ آدھے گھنٹے بعد جب پہلے لوگ نماز پڑھ کے چلے جائیں تو بعد میں کچھ لوگ  مسجد میں آجائیں اور آکر مسجد میں ان میں سے کوئی ایک بندہ جماعت کروائے اور اس طرح جماعت کے ساتھ نمازپڑھ لیں پھر اسی طرح وہ لوگ چلے جائیں پھر اس کے بعد اورلوگ آ جائیں  وہ جماعت کے ساتھ نماز پڑھیں ، یہ زیادہ بہتر ہے کہ بندہ گھر میں اکیلا نماز پڑھے میری اس تجویز میں کہیں کوئی خلاف شرع   امر ہوں تو اس سے بندہ ناچیز کو آگاہ بھی کیا جائے تاکہ اس سے رجوع کیا جائے اور استغفار کیا جائے۔ اور اگر اس تجویز میں کوئی خلاف شرع امر  نہیں ہے تو پھر اس پر عمل بھی کرسکتے ہیں اور اس طرح مساجد بھی آباد رہیں گی۔ اللہ اعلم بالصواب۔ و ما توفیقی الا باللہ



محمد سہیل عارف معینیؔ

Share:

0 comments:

Post a Comment

Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You

Followers

SUBSCRIBE BY EMAILL

Join Forsage

Blog Archive

Blog Archive