Rabi.ul.awal gives us the message of unity, love , forgiveness, determination and devotion

5/15/23

mother day poetry | 14 may 2023 | ماں پر اشعار | ماں سے متعلق اشعری mother day poetry collection in Urdu Hindi


 

ماں کے عالمی دن پر انتخاب

 ایک مدت سے مری ماں نہیں سوئی تابش

میں نے اک بار کہا تھا مجھے ڈر لگتا ہے

 عباس تابش

 

 سب نے مانا، مرنے والا دہشتگرد اور قاتل تھا

 ماں نے پھر بھی قبر پہ اس کی راج دلارا لکھا تھا

 احمد سلیمان

 

زمانہ دے کے دھوکہ دیکھتا ہے کب میں روتا ہوں

یہ میری ماں ہے جو مجھ کو کبھی رونے نہیں دیتی

آفتاب شاہ

 

 ایک خواب کی صورت ہی صحیح یاد ہے اب تک

ماں نے کہا!!! لے اوڑھ لے،، ،،اس شال میں ہم ہیں

 منور رانا

 

روشنی بھی نہیں ہوا بھی نہیں

ماں کا نعم البدل خدا بھی نہیں

 انجم سلیمی

 

 اس  لیے  تم  کو  پریشان نہیں لگتا ہوں

 ماں کی عادت ہے مرے بال بنا دیتی ہے

 لطیف ساجد

 

 لاکھ رشتےہوں خون کےفیضی

ماں کا  نعم البدل  نہیں ہوتا

 اویس فیضی

 

مجھ سے پہلے میرے دکھ میں میری ماں روئی

کہ یہ لوگ ماؤں کی مشکل نہیں سمجھ سکتے

 نادیہ گیلانی

 

میں نے محسوس کیا ممتا کے پاؤں چھو کر

مجھ پہ جنت کا کوئی ایک کھلا دروازہ

 ماجد رضاامبر

 

 پردیس بسنے والوں کو معلوم ہی نہیں

 کیسے اکیلی ماں نے ہیں بچے جواں کیے

تہمینہ شوکت  تاثیر

 

مرے چھپے ہوئے غم کی زباں سمجھتی تھی

 نہیں سمجھتا کوئی جیسے ماں سمجھتی تھی

 کرن منتہی

 

تیری قسمت میں اگر ماں کی دعا ہے بھائی

 صاف ظاہر ہے' ترے ساتھ خدا ہے بھائی

 عرباض عرضی

 

یہ کارِ شعر یہ سب شہرتیں اضافی ہیں

مرے لیے مری ماں کی دعائیں کافی ہیں

عمران عامی

 

دیر کرتی گاڑیوں کو کیا خبر

 کتنی مائیں جاگتی ہیں رات سے

محمد ارشد مرزا

 

کوئی نہیں جو اترا ہو  معیار پر مرے

 "اماں میں اس اداس طبیعت کا کیا کروں

اویس فیضی

 

 جب بھی گھرسےنکلتاہوں فیضی

 ماں جی رب کے حوالے کرتی ہے

 اویس فیضی

 

فرشتے ان کی مہک سے زمیں پہ آتے ہیں

 وہ روٹیاں جو مرے گھر پہ ماں بناتی ہے

 محمد ادریس

 

 اک طرف ڈال دیا وزن محبت کا تری

 اک طرف ڈالی ہے یہ ساری خدائی میں نے

 مسعود احمد

 

 سب روشنیاں صبح کے امکاں کی طرح ہیں

ہر ماں کے خدوخال مری ماں کی طرح ہیں

 نسیم عباسی

 

تاثیر! ماں نے بیٹے کا خط جب سے ہے رکھا

 خط کیا دل و دماغ بھی   بکسے میں آ گیا

 تہمینہ شوکت تاثیر

 

کیہڑا کیہڑا خوش قسمت اے کیندی ماں

 شام دے ویلے راہ تے آنڑ کھلوندی اے

کاشفؔ اورا

 

 گھر سے رخصت پہ ماتھاچوماتھا

میری ماں نے دعائیں بھی دی تھیں

 اویس فیضی

 

 میں فقط اُن کے توسط سے فتح پاوں گا

 میرے حق میں جو دعائیں مری ماں چھوڑے گی

 مجاہد علی یاسر

Share:

0 comments:

Post a Comment

Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You

Followers

SUBSCRIBE BY EMAILL

Join Forsage

Blog Archive

Blog Archive