Rabi.ul.awal gives us the message of unity, love , forgiveness, determination and devotion

2/19/22

اے کاش محبت ہو تجھے بھی ، اور خود سے ہو || محمد سہیل عارف معینی

 

اے کاش محبت ہو تجھے بھی  ، اور خود سے ہو

اے کاش شکایت ہو تجھے بھی ، اور خود سے ہو

 

تو چاہے ملاقاتیں وہ تجھ سے خفا ہی رہے

احساس اذیت ہو تجھے بھی ، اور خود سے ہو

 

اخلاص کا دعوی ہو تجھے اپنی محبت پر

پھر عالمِ نفرت ہو تجھے بھی ، اور خود سے ہو

 

غم دل کے سنانے کو اور درد مٹانے کو

اک بار ضرورت ہو تجھے بھی ، اور خود سے ہو

 

ہیں گزرے معینی ہم جس کرب کے عالم سے

نہ چاہتے نفرت ہو تجھے بھی ، اور خود سے ہو


Share:

0 comments:

Post a Comment

Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You

Followers

SUBSCRIBE BY EMAILL

Join Forsage

Blog Archive

Blog Archive