Rabi.ul.awal gives us the message of unity, love , forgiveness, determination and devotion

12/10/19

اپنے شیدائیوں سے نہ آنکھ چراؤ ، چھوڑو!






اپنے شیدائیوں سے نہ آنکھ چراؤ ، چھوڑو!
نہ صنم آج نہ تم روٹھ کے جاؤ ، چھوڑو!

سر ہلا کر مجھے  کہہ دو کہ میں  تمہارا ہوں
اس بھری بزم میں دامن نہ چھڑاؤ ، چھوڑو!

جانے کیا تجھ کو سمجھ کر تیرےدروازے پر
آ کے جو بیٹھ گیا ہے نہ اٹھاؤ، چھوڑو!

پھر اسی بات کاہے  تذکرہ میخانے میں
ہو گئی بات اسے بھول بھی جاؤ ، چھوڑو!

وہ ستم گر نہیں چاہتا کہ نشاں باقی ہو
اے عزیزو ! میری تربت نہ بناؤ ، چھوڑو!

لگ گئی ہے اسے خاکِ درِ جاناں اے اسیرؔ
اب جبیں غیر کے آگے نہ جھکاؤ ، چھوڑو!


Share:

0 comments:

Post a Comment

Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You

Followers

SUBSCRIBE BY EMAILL

Join Forsage

Blog Archive

Blog Archive